جموں و کشمیر، ضلع بانڈی پورہ کے وادی گریز کے داور اور اس سے منسلک علاقوں کو تقریبا ایک سال قبل مواصلاتی نظام سے جوڑ دی گیا تھا، لیکن تحصیل تلیل کے بیشتر علاقے ابھی بھی مواصلاتی نظام سے محروم تھے، جس کی وجہ سے اس علاقے کی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
خصوصی بچوں کی تعلیم، صحت اور دیگر ترقیاتی مسائل کو بہتر کرنے کے لیے مواصلاتی نظام کا نہ ہونا شدید دشواریاں پیدا کرتا تھا۔ یہ علاقہ سرحد کے متصل ہے اور سردیوں کے دوران تقریبا پانچ مہینے تک گریز کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ وادی تلیل بھی شدید برف باری کی چادر میں ڈھکا رہتا ہے۔
اس دوران لوگ مکانوں کے اندر ہی مقید رہتے ہیں، جس کے باعث مواصلاتی نظام کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ یہاں کے مقامی افراد کو ایک فون کال کرنے کے لیے تقریبا تیس سے پچاس کلو میٹر کا سفر طے کرنا پڑتا تھا۔
لیکن اب انتظامیہ نے اس علاقے میں دو ٹاور نصب کیے ہیں، جن کی بدولت ڈنگی تھل، زڈگی، شیخوپورہ، پرانا تلیل جیسے علاقے پہلی بار مواصلاتی نظام سے منسلکے کیے گئے ہیں۔
اس اہم اور دیرینہ مطالبہ کو پورا کیے جانے کے بعد مقامی افراد نے انتظامیہ کے تئیں مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اس کے علاوہ اب بھی ایسے کچھ علاقے ہیں جہاں ابھی بھی موبائل نظام نہیں پہنچایا گیا ہے۔ اس حوالے سے ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی ہورہ کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کی این او سی بہت جلد ملنے کی امید ہے۔ جیسے ہی یہ عمل مکمل ہوگا، ان علاقوں کو بھی موبائل نیٹ ورک سے جوڑ دیا جائے گا۔