ایس ایس پی راہل ملک کا کہنا ہے کہ عاطف کو عسکریت پسندوں نے ہی یرغمال بنایا تھا۔
انکاؤنٹر کے بعد دونوں عسکریت پسندوں کی لاشوں کے ساتھ عاطف کی لاش بھی برآمد کی گی۔ جس کے بعد پورے علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
اس کمسن بچے کی کو لاش کو پہلے پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال روانہ کیا گیا اور اس کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کیا گیا ۔
واضح رہے کہ یہ انکاؤنٹر جمرات کو اس وقت شروع ہوا جب فوج کو خبر ملی کہ اس علاقے میں کچھ عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے جس کی بنا پر فوج نے عسکریت پسندوں کو تلاش کرنے کی کوشش کی جس کے دوران عسکریت پسندوں نے فوج پر فائرنگ کی۔
جس گھر میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے، پہلے اس گھر کے لوگوں کو انہوں نے یرغمال بناکر رکھا تھا، اس دوران علاقے کے لوگوں اور پولیس نے عسکریت پسندوں سے عاطف کو چھوڑنے کی اپیل بھی کی۔