منگیش سنجئے سابڑے نامی نوجوان اپنے والد کے علاج کی خاطر انتھک جدوجہد کرنے اور سرکاری اسکیم سے فائدہ لینے میں ناکامی کے بعد اورنگ آباد کے ہڈکو میں واقع ٹی وی ٹاور پر چڑھ کر خود کشی کرنے کی کوشش کی، لیکن ایم آئی ایم رکن پارلیمان امتیاز جلیل کے یقین دہانی کے بعد نوجوان نے اپنے ارادے کو بدلا ۔ امتیاز جلیل نے انہیں یقین دلایا کہ ان کے والد کا علاج کا جائے گا۔
منگیش پھلمبری علاقے کے گیورائی سے تعلق رکھتا ہے۔ منگیش نے بتایا کہ ان کے والد گردے کے مریض ہیں، اور ان کے علاج کے لیے تقریبا 25 سے 30 لاکھ روپے درکا ہیں۔ انہوں نے اپنے والد کی طبی جانچ اور علاج و معالجے میں اپنا کھیت فروخت کردیا، اور امید ظاہر کی کہ حکومت کی ہیلتھ اسیکم سے ان کےوالد کا علاج ہوجائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
سرکاری رقم کے لیے منگیش نے سرکاری دفاتر کے چکر لگائے، ضلع کلکٹر سے بار ہا درخوست کی اور پوری فائیلیں پیش کی، جس کے باوجود انہیں کوئی رقم نہیں ملی۔ جس بعد انہوں نے ضلع کلکٹر آفس کے سامنے بھوک ہڑتال بھی کی پھر بھی کوئی سنوائی نہ ہونے پر انہوں نے خودکشی کرنے کا ارادہ بنایا۔
جیسے ہیں منگیش نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تو سرکاری مشنری حرکت میں آگئی، رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل عین وقع پر پہنچ کر منگیش کو یقین دلا یا کہ وہ چوبیس گھنٹے میں اس کے والد کے علاج کو یقینی بنائیں گے۔
اس پورے معاملے میں جہاں عام آدمی کی بے بسی کھل کر سامنے آئی ہے وہیں سرکاری حکام کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان بھی کھڑا ہورہا ہے۔ کہ کیسے سرکاری حکام عام لوگوں کےمسائل کو نظر انداز کررہے ہیں۔