مہاراشٹر میں وقف بورڈ سے متعلق تمام معاملات کو تیزی سے نمٹانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے، گزشتہ نو مہینوں میں چار سو سے زیادہ معاملات نمٹائے گئے، ان خیالات کا اظہار مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے ایڈیشنل چیف ایگزکیٹیو آفیسر انیس شیخ نے کیا وہ وقف امور کا جائزہ لینے اورنگ آباد کے دورے پر تھے۔
کورونا وبا کے دوران سرکاری و نیم سرکاری اور نجی سرگرمیاں ایک طرح سے ٹھپ پڑ گئی تھیں، مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ بھی اس سے اچھوتا نہیں رہا لیکن بورڈ کے ایڈیشنل سی ای او کا دعوی ہے کہ اس عرصے میں بھی انھوں نے دو میٹنگوں کا انعقاد کیا اور زیر التوا کاموں کو نمٹانے کی کوشش کی اور چار سو سے زائد معاملات حل کیے گئے، جن میں چینج رپورٹ، رجسٹریشن، اسکیمات شامل ہیں، ایڈیشنل سی ای او انیس شیخ اپنے دو روزہ دورے پر اورنگ آباد میں تھے اس موقع پر انھوں نے بورڈ افسران کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیا، واضح رہے انیس شیخ کو نو مہینے پہلے سی ای او کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اورنگ آباد میں کورونا کے409 نئے معاملے
سینکڑوں ایکڑ وقف اراضی کی نگرانی کرنے والی ریاستی وقف بورڈ میں مستقل افسران و ملازمین کی مجموعی تعداد چالیس سے زیادہ نہیں ہے، اس پر ستم ظریفی یہ کہ عنقریب دس سے بارہ افسران کا ریٹائرمنٹ بھی ہونا ہے، جبکہ کورونا وبا کے سبب تین سال پہلے ایک سو دس ملازمین کی بھرتی کرنے کا معاملہ بھی بیچ ادھر میں لٹکا ہوا ہے ایسے حالات میں وقف امور کی انجام دہی کیسے ہوگی اس پر سی ای او نے اپنا رد عمل ظاہر کیا ۔
انیس شیخ کا دعوی ہے کہ ریاست کی ادھو ٹھاکرے حکومت وقف امور میں بہتری لانے کے سلسلے میں سنجیدہ ہے لیکن زمینی حقائق اس کی نفی کرتے ہیں کیونکہ ایم ایم شیخ کی معیاد مکمل ہونے کے بعد سے ریاستی بورڈ کی تمام کارگزاریاں بغیر چیئرمین کے انجام پارہی ہیں ایسے میں وقف جائیدادوں کا تحفظ کس طرح ہورہا ہوگا اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔