شاہین باغ کے مظاہرین کی حمایت میں ایک ہفتہ پہلے ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں شروع ہوئی نوجوانوں کی زنجیری ہڑتال اب عوامی تحریک بنتی جا رہی ہے سیاسی سماجی تنظیموں کے علاوہ علماء نے بھی اس ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ مراٹھواڑہ کے امیر شریعت مفتی معیز الدین قاسمی کی قیادت میں علمائے کرام نے ہڑتالی نوجوانوں سے ملاقات کی اور کہا کہ علماء اکرام بھی ان کے ساتھ ہیں۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کی مخالفت میں دن رات ہڑتال کرنے والے ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کو منا کر ہی دم لینگے۔ اس زنجیری ہڑتال کے دوران نہ صرف نمازوں کا اہتمام ہو رہا ہے بلکہ روزے بھی رکھے جا رہے ہیں اور رات کے وقت شاعری ان مظاہرین کے حوصلوں کو بڑھا رہی ہے۔
قومی دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ میں ایک قاہ پہلے خواتین نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف مورچہ سنبھالا تو سب سے پہلے اورنگ آباد کے نوجوان ان کی حمایت میں آگے آئیں ہیں۔ اب ریاست مہاراشٹر کے ہر شہر سے شاہین باغ کے احتجاجیوں کی حمایت کی جا رہی ہے۔ شاہین باغ سے جو چنگاری اٹھی وہ پورے ملک میں تحریک کی شکل اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔