ETV Bharat / city

ریزرویشن مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ

مہاراشٹر میں پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن کا مطالبہ مہاراشٹر کے مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے تاہم موجودہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دور اقتدار میں مسلمانوں میں امید کی کرن جاگی ہے

author img

By

Published : Dec 4, 2019, 12:03 AM IST

Reservation Muslims Long lasting Demand in maharashter
ریزرویشن مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ


بی جے پی سے شیوسینا کے علیحدہ ہونے پر شیو سینا کے لیے بھی مسلمانوں میں نرم گوشہ ہے اور وہ نئی حکومت سے پُر امید ہیں۔

ریزرویشن مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ
سیاست کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے اس کی تازہ مثال مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت ہے۔ کانگریس، این سی پی اورشیوسینا پر مشتمل اس اتحاد نے ریاست کی ترقی اور فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔

اس لیے اہم سوال یہ ہے کہ ترقی کے بہاؤ میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کا کتنا حصہ ہوگا۔ ریاست کے مسلمان کئی دہائیوں سے پسماندگی کی بنیاد پرریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ریاست کے مسلمانوں کا یہ دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔

سچر کمیٹی، جسٹس رنگ ناتھ مشرا کمیشن اور جسٹس محمود الرحمان کمیٹی کی رپورٹز مسلمانوں کے اس مطالبے کی بھرپور تائید کرتی ہیں۔

ماضی میں کانگریس - این سی پی اتحاد نے جاتے جاتے مراٹھوں کو 16 اور مسلمانوں کو پانچ فیصد ریزرویشن دیا تھا جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا اورعدالت نے مراٹھوں کے ریزرویشن کو مکمل طور سے خارج کردیا تھا جبکہ مسلمانوں کے لیے تعلمی شعبے میں پانچ فیصد ریزرویشن کو بحال رکھا تھا لیکن عدالت کے حکم کے باوجود مسلمانوں کا حق فرقہ پرست سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا لیکن ریزرویشن کے معاملے میں اب موجودہ حکومت سے مسلمان کافی پر امید ہیں ۔


بی جے پی سے شیوسینا کے علیحدہ ہونے پر شیو سینا کے لیے بھی مسلمانوں میں نرم گوشہ ہے اور وہ نئی حکومت سے پُر امید ہیں۔

ریزرویشن مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ
سیاست کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے اس کی تازہ مثال مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت ہے۔ کانگریس، این سی پی اورشیوسینا پر مشتمل اس اتحاد نے ریاست کی ترقی اور فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔

اس لیے اہم سوال یہ ہے کہ ترقی کے بہاؤ میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کا کتنا حصہ ہوگا۔ ریاست کے مسلمان کئی دہائیوں سے پسماندگی کی بنیاد پرریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ریاست کے مسلمانوں کا یہ دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔

سچر کمیٹی، جسٹس رنگ ناتھ مشرا کمیشن اور جسٹس محمود الرحمان کمیٹی کی رپورٹز مسلمانوں کے اس مطالبے کی بھرپور تائید کرتی ہیں۔

ماضی میں کانگریس - این سی پی اتحاد نے جاتے جاتے مراٹھوں کو 16 اور مسلمانوں کو پانچ فیصد ریزرویشن دیا تھا جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا اورعدالت نے مراٹھوں کے ریزرویشن کو مکمل طور سے خارج کردیا تھا جبکہ مسلمانوں کے لیے تعلمی شعبے میں پانچ فیصد ریزرویشن کو بحال رکھا تھا لیکن عدالت کے حکم کے باوجود مسلمانوں کا حق فرقہ پرست سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا لیکن ریزرویشن کے معاملے میں اب موجودہ حکومت سے مسلمان کافی پر امید ہیں ۔

Intro:پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن کا مطالبہ مہاراشٹر کے مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے ، موجودہ اگھاڑی حکومت کے تعلق سے مسلمانوں میں کافی جوش
ہے، خاص طور پر فرقہ پرست سیاست کے خاتمے کا سبب بننے والی شیوسینا کے تئیں بھی مسلمانوں میں نرم گوشہ ہے  لیکن  نئی حکومت سے پر امید  
مسلمانوں کو کیا ان کا جائز حق ملے گا ۔ دیکھئے یہ رپورٹBody:وی او اول
 سیاست میں کچھ بھی عجب نہیں ہوتا اس کی تازہ مثال مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت ہے،کانگریس،این سی پی اورشیوسیناپرمشتمل اس اتحاد  نے  ریاست کی ترقی کواہم ایجنڈا قرار دیا ہے ، لیکن سوال یہ ہیکہ ترقی کے اس دھارے میں اقلتیوں خاص طور پر مسلمانوں کا کتنا حصہ ہوگا، ریاست کے مسلمان کئی دہائیوں سے پسماندگی کی بنیاد پرریزرویشن کا مطالبہ کررہے ہیں، سچر کمیٹی، جسٹس رنگ ناتھ مشرا کمیشن اور جسٹس محمود الرحمان کمیٹی کی رپورٹیں مسلمانوں کے اس مطالبے کی  بھرپور تائید وحمایت کرتی ہیں ، ماضی میں کانگریس این سی پی اتحاد نےجاتے جاتے مراٹھوں کو16 اور مسلمانوں کو پانچ فیصد ریزرویشن دیا تھا، جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا اورعدالت نے مراٹھوں کے ریزرویشن کو مکمل طور سے خارج کردیا تھا جبکہ مسلمانوں کوتعلیمی زمرے میں پانچ فیصد ریزرویشن کو بحال رکھا تھا لیکن عدالت کے حکم کے باوجود مسلمانوں کا حق فرقہ پرست سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا لیکن ریزرویشن کے معاملے میں موجود حکومت سے مسلمان کافی پر امید ہیں ۔

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔۔ مرزا عبدالقیوم ندوی۔۔۔۔۔۔ قومی ترجمان، آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن
 بائٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔ مولانا محمد الیاس فلاحی ۔۔۔۔۔۔۔۔  سابق ناظم شہر، جماعت اسلامی ہند اورنگ آباد
 بائٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔ محسن احمد خان۔۔۔۔۔۔۔۔ سابق کارپوریٹر، و صدر، مہاراشٹر جن جاگرن سمیتی اورنگ آباد

 وی او دوم
 کانگریس،این سی پی  اور سینا پر مشتمل اس اگھاڑی حکومت کے سامنے کئی چلنجیز ہیں  تو اس کے ساتھ ہی نئی حکومت کولیکرعوام کافی پر امید بھی ہیں،ماضی میں جس انداز میں ریاست کو فرقہ وارانہ خطوط پر بانٹ دیا گیا تھا اس رجحان میں نمایاں کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ، سیاسی ماہرین کا کہنا ہیکہ فرقہ پرستی  کا لبادہ اتارنے والی شیوسیناکے لیے یہ راہ اتنی آسان نہیں ہوگی  لیکن  ریاست کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اسے کچھ معاملات سے سمجھوتا کرنا ہوگا۔ ایک طرح سے  اقتدار میں شامل تینوں پارٹیوں کا یہ امتحان ہے ۔

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔۔ مرزا عبدالقیوم ندوی۔۔۔۔۔۔ قومی ترجمان، آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن
 بائٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔ مولانا محمد الیاس فلاحی ۔۔۔۔۔۔۔۔  سابق ناظم شہر، جماعت اسلامی ہند اورنگ آباد
 بائٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔ محسن احمد خان۔۔۔۔۔۔۔۔ سابق کارپوریٹر، و صدر، مہاراشٹر جن جاگرن سمیتی اورنگ آباد
Conclusion:پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن،مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ رہاہے اس کے لیے جلسے جلوسوں اور احتجاجی مظاہروں کی ایک طویل تاریخ ہے،  سابقہ بی جے پی سینا کے دور اقتدار میں مراٹھا طبقے کو ریزرویشن دیا گیا لیکن مسلمانوں کو یکسر نظر انداز کیا گیا موجودہ اگھاڑی حکومت  اس تعلق سے کیا اقدام
کرتی اس جانب اقلیتوں کی توجہ لگی ہوئی ہیں ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.