ریاست مہاراشٹر میں مسلم اکثریتی شہر کی شناخت رکھنے والے شہر مالیگاؤں کو یوں تو بنکروں اور مزدوروں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔
اس شہر میں مزدوروں کی تعداد زیادہ ہے اسی طرح روز کمانے کھانے والے افراد دن رات محنت و مزدوری کرتے ہیں اور اپنی ضروریات زندگی کو پورا کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزرے ہوئے لاک ڈاون کے نقصانات سے یہ شہر آج بھی جوجھ رہا ہے تاہم نوجوانوں کا ایک بڑا طبقہ بے روزگاری کے سبب پریشان ہے لیکن اس کے باوجود ان دنوں ضلع مجسٹریٹ نے شام سات بجے سے صبح سات بجے تک دکانیں بند کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
اس تعلق سے گزشتہ شب نیشنل کمپاؤنڈ میں مہاراشٹر راشٹروادی کانگریس کے نائب صدر حاجی محمد یوسف (نیشنل) کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔
اس کانفرنس انہوں نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ سورج مانڈھرے نے رات کا کرفیو نافذ کردیا ہے جس کی وجہ سے ضلع کی عوام میں بے چینی کا ماحول ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس لاک ڈاؤن کے پیش نظر مالیگاؤں کی کئی اہم شخصیات اس دنیا سے رخصت ہوگئیں اور اس معاملے میں انتظامیہ کی جانب سے کسی طرح کا کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
حاجی محمد یوسف نے مزید کہا کہ انہوں نے ضلع مجسٹریٹ کو ایک لیگل لیٹر کے ذریعے شہر کے حالات اور کورونا مزیضوں کی تعداد سے واقف کراوایا ہے۔
واضح رہے کہ حکومتی انتظامیہ کی جانب سے عوام کو ڈرایا جارہا ہے یا لوکل انتظامیہ مجسٹریٹ اور سرکار کو گمراہ کررہی ہیں۔
اسی طرح تعلیمی و مذہبی اداروں اور عبادت گاہوں کو بھی بند کرنے کا جو حکمنامہ جاری کیا گیا وہ شہریان کو قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی دوسرے شہر میں کورونا کے حالات بگڑرہے ہیں تو انتظامیہ وہاں یہ کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں کی صورتحال ابھی بہتر ہے یہاں کسی بھی طرح کا لاک ڈاؤن قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور شوشل ڈسٹنسنگ، ماسک کا خیال رکھیں افواہوں پر دھیان نہ دیں۔