آر ٹی او افسران نے کچھ ضبط شدہ گاڑیوں کے نمبرات پولوشن انڈر کنٹرول سرٹیفکٹ سینٹر والوں کو بھیجے اور ان سے کہا کہ انہیں پی یو سی سرٹیفکٹ بنانا ہے جس کے بعد پی یو سی سینٹر والوں نے گاڑی کو چیک کیے بغیر ہی پی یو سی سرٹیفیکیٹ واٹس ایپ پر بھیج دی۔ اس معاملہ میں آر ٹی او افسران نے چار پی یو سی سینٹر مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
اورنگ آباد کے آر ٹی او افسران نے جعلی پی یو سی سرٹیفیکیٹ بنانے والے سینٹر کے خلاف پولیس میں معاملے درج کروایا ہے۔ اورنگ آباد آر ٹی او آفسر متریوار نے کہا کہ' اس تعلق سے کئی دنوں سے کئی شکایات مل رہی تھیں کہ جعلی پی یو سی سرٹیفیکیٹ بنا کر دیے جا رہے ہیں، جس پر کارروائی کرتے ہوئے آر ٹی او افسران نے ضبط شدہ گاڑیوں پر پی یو سی بنانے فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں: مہاراشٹر: گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 3349 کیسز درج
آر ٹی او افسران نے اپنی جانب سے ایک شخص کو پی یو سی سینٹر بھیج کر گاڑی کا پی یو سی سرٹیفکٹ بنانے کو کہا، جس کے بعد پی یو سی سینٹر والوں نےبغیر گاڑی چیک کیے ہی سرٹیفیکیٹ واٹس ایپ پر بھیج دیئے، جس کے بعد آر ٹی او افسران نے چار پی یو سی سینٹر چلانے والوں کے خلاف اورنگ آباد کے ویدانتن نگر پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کرکے فرضی پی یو سی بنانے والوں کو حراست میں لیا ہے، فی الحال پولیس یہ پتہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ ان لوگوں نے اب تک کتنے ایسے فرضی پی یو سی سرٹیفیکیٹ بنائے ہیں اور کتنے وقت سے یہ لوگ اس طرح کا کام کر رہے ہیں۔