ETV Bharat / city

فاطمہ شیخ نے ساوتری بائی پُھلے کے ساتھ تعلیمی بیداری مہم میں حصہ لیا تھا

ملک میں تعلیمِ نسواں کی علم بردار اور لڑکیوں کے اولین اسکول کی بانی ساوتری بائی پُھلے کو سب جانتے ہیں لیکن ساوتری بائی پُھلے کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملاکر علم کی شمع روشن کرنے والی اولین ٹرینڈ مسلم ٹیچر فاطمہ شیخ کو کم ہی لوگ جانتے ہیں۔

Fatima Shaikh Book inauguration
Fatima Shaikh Book inauguration
author img

By

Published : Jul 27, 2021, 4:24 PM IST

تلنگانہ کے ایک تیلگو رائٹر سید نصیر احمد نے فاطمہ شیخ کی زندگی اور علمی کارناموں پر انگریزی میں ایک کتاب شائع کی ہے، اورنگ آباد میں اس کتاب کا اجرا کیا گیا۔

فاطمہ شیخ نے ساوتری بائی پھلے کے ساتھ تعلیمی بیداری مہم میں حصہ لیا تھا

اٹھارھویں صدی میں ہمارے ملک میں تعلیمِ نسواں کا تصور محال تھا، لڑکیوں کی تعلیم کو گناہ تصور کیا جاتا تھا، ایسے حالات میں مصلح قوم و سماجی جہد کار جیوتی راؤ پُھلے نے ان کی اہلیہ ساوتری بائی کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے ان فرسودہ روایات کی عملی مخالفت کی اور پھر ایک چراغ سے کئی چراغ روشن ہوتے چلے گئے، لیکن اس دور میں یہ سب کچھ اتنا آسان نہیں تھا، ساوتری بائی کا سماجی بائیکاٹ اور نان نفقہ بند ہوگیا، ان حالات میں عثمان شیخ اور ان کی بہن فاطمہ شیخ، پُھلے خاندان کے ہمدرد کے روپ میں سامنے آئے، فاطمہ شیخ نے ساوتری بائی سے تعلیم حاصل کی اور پھر زندگی بھر ان کے ساتھ اس جہد مسلسل میں شامل رہیں۔

Fatima Shaikh Book inauguration
Fatima Shaikh Book inauguration
تاریخ کے جانکاروں کا کہنا ہے کہ ایک جنوری سن اٹھارہ سو اڑتالیس میں مہاراشٹر کے پونا شہر میں لڑکیوں کے اولین اسکول کی جب بنیاد رکھی گئی تو اس وقت اسکول کی بانی ساوتری بائی پُھلے کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے والی خاتون ٹیچر کی حیثیت سے فاطمہ شیخ ان کے ہمراہ موجود تھیں، فاطمہ شیخ نے تعلیم نسواں کے ساتھ بیواؤں کے نکاح، ان کی باز آباد کاری اور خواتین کے حقوق کے علاوہ عدم مساوات کے خلاف بھی عملی اقدامات کیے، فاطمہ شیخ پر انگریزی میں کتاب شائع ہوگئی لیکن یہ المیہ ہے کہ اردو اور دیگر زبانوں میں فاطمہ شیخ پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اورنگ آباد میں سہ ماہی رسالہ عکسِ ادب کی ادبی تقریب


اورنگ آباد میں کتاب کی اجرائی کی تقریب میں شرکاء نے کتاب کے مصنف کی کاوشوں کی ستائش کی او ر اس بات پر زور دیا کہ مصلح قوم فاطمہ شیخ کے کارناموں کو اجاگر کرنے کے لیے ریسرچ اسکالر کو بیڑہ اٹھانا چاہیئے، یہ ہمارا المیہ ہے کہ ہم اپنے حقیقی ہیروز کو فراموش کردیتے ہیں۔ جب کہ ان کے کارنامے سنہرے الفاظ میں تحریر کیے جاسکتے ہیں۔

تلنگانہ کے ایک تیلگو رائٹر سید نصیر احمد نے فاطمہ شیخ کی زندگی اور علمی کارناموں پر انگریزی میں ایک کتاب شائع کی ہے، اورنگ آباد میں اس کتاب کا اجرا کیا گیا۔

فاطمہ شیخ نے ساوتری بائی پھلے کے ساتھ تعلیمی بیداری مہم میں حصہ لیا تھا

اٹھارھویں صدی میں ہمارے ملک میں تعلیمِ نسواں کا تصور محال تھا، لڑکیوں کی تعلیم کو گناہ تصور کیا جاتا تھا، ایسے حالات میں مصلح قوم و سماجی جہد کار جیوتی راؤ پُھلے نے ان کی اہلیہ ساوتری بائی کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے ان فرسودہ روایات کی عملی مخالفت کی اور پھر ایک چراغ سے کئی چراغ روشن ہوتے چلے گئے، لیکن اس دور میں یہ سب کچھ اتنا آسان نہیں تھا، ساوتری بائی کا سماجی بائیکاٹ اور نان نفقہ بند ہوگیا، ان حالات میں عثمان شیخ اور ان کی بہن فاطمہ شیخ، پُھلے خاندان کے ہمدرد کے روپ میں سامنے آئے، فاطمہ شیخ نے ساوتری بائی سے تعلیم حاصل کی اور پھر زندگی بھر ان کے ساتھ اس جہد مسلسل میں شامل رہیں۔

Fatima Shaikh Book inauguration
Fatima Shaikh Book inauguration
تاریخ کے جانکاروں کا کہنا ہے کہ ایک جنوری سن اٹھارہ سو اڑتالیس میں مہاراشٹر کے پونا شہر میں لڑکیوں کے اولین اسکول کی جب بنیاد رکھی گئی تو اس وقت اسکول کی بانی ساوتری بائی پُھلے کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے والی خاتون ٹیچر کی حیثیت سے فاطمہ شیخ ان کے ہمراہ موجود تھیں، فاطمہ شیخ نے تعلیم نسواں کے ساتھ بیواؤں کے نکاح، ان کی باز آباد کاری اور خواتین کے حقوق کے علاوہ عدم مساوات کے خلاف بھی عملی اقدامات کیے، فاطمہ شیخ پر انگریزی میں کتاب شائع ہوگئی لیکن یہ المیہ ہے کہ اردو اور دیگر زبانوں میں فاطمہ شیخ پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اورنگ آباد میں سہ ماہی رسالہ عکسِ ادب کی ادبی تقریب


اورنگ آباد میں کتاب کی اجرائی کی تقریب میں شرکاء نے کتاب کے مصنف کی کاوشوں کی ستائش کی او ر اس بات پر زور دیا کہ مصلح قوم فاطمہ شیخ کے کارناموں کو اجاگر کرنے کے لیے ریسرچ اسکالر کو بیڑہ اٹھانا چاہیئے، یہ ہمارا المیہ ہے کہ ہم اپنے حقیقی ہیروز کو فراموش کردیتے ہیں۔ جب کہ ان کے کارنامے سنہرے الفاظ میں تحریر کیے جاسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.