ETV Bharat / city

اننت ناگ: آٹھویں پاس سکیورٹی گارڈ نے 120 پوسٹ مارٹم کرڈالے

عمر شبیر کی تعلیمی قابلیت مڈل پاس ہے۔ ان کے مطابق قریب ایک برس قبل بطور سکیورٹی گارڈ اپنی خدمات انجام دینے کے بعد انہیں جی ایم سی ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے پوسٹ مارٹم کی ڈیوٹی پر مامور کردیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Aug 24, 2021, 10:55 PM IST

عمر شبیر
عمر شبیر

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بُلبُل نوگام علاقہ کے عمر شبیر سنہ 2014 میں گورنمنٹ میڈیکل کالج میں ہاسپٹل ڈیویلپمنٹ فنڈ کی اجرت پر بطورِ سکیورٹی گارڈ بھرتی ہوئے تھے۔ شبیر کی تعلیمی قابلیت مڈل پاس ہے ان کے مطابق قریب ایک برس قبل بطور سکیورٹی گارڈ اپنی خدمات انجام دینے کے بعد انہیں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے پوسٹ مارٹم کی ڈیوٹی پر مامور کردیا گیا ہے۔

اننت ناگ:آٹھویں پاس سکیورٹی گارڈ نے 120 پوسٹ مارٹم کئے

شبیر کا کہنا ہے کہ شروعات میں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے کے دوران وہ کافی خوف زدہ ہو گئے۔ ان کے دل و دماغ پر خوف اس طرح طاری ہوگیا کہ وہ کئی روز تک سو نہیں پائے، جس کے بعد انہوں نے نوکری چھوڑ دی۔

تاہم اس وقت کے جی ایم سی پرنسپل ڈاکٹر شوکت جیلانی نے انہیں دوبارہ ڈیوٹی جوائن کرنے کو کہا اور ان سے وعدہ کیا گیا کہ انہیں مذکورہ شعبہ میں مستقل طور پر تقرر کیا جائے گا۔

شبیر کے مطابق انہیں اس وقت ایک کارڈ بھی اجراء کیا گیا جس پر باضابطہ طور پر شبیر کا عہدہ، آٹوپسی ٹیکنیشن درج ہے۔ تاہم شبیر کو آج بھی ماہانہ 6 ہزار بطور سکیورٹی گارڈ کی اجرت مل رہی ہے۔

شبیر کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں تک مسلسل پوسٹ مارٹم انجام دینے کی وجہ سے وہ کافی مہارت حاصل کرچکے ہیں۔ شروعات میں ڈاکٹر انہیں گائیڈ کررہا تھا، تاہم آج وہ سارا کام خود کررہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے دوران موجود ڈیوٹی پر مامور ڈاکٹر کی موجودگی میں وہ مکمل طور پر پوسٹ مارٹم کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

شبیر کے مطابق انہوں نے پانچ برسوں کے دوران ابھی تک تقریباً 120 پوسٹ مارٹم کئے ہیں۔

اگرچہ سرکاری ہدایات کے مطابق، پوسٹ مارٹم کی اہلیت کے لیے لازمی طور پر کسی تسلیم شدہ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری ہونی چاہیے، یا فارنسک پیتھالوجی میں ماسٹرس ڈگری یا ڈپلوما ہونا چاہیے۔

ادھر ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ جی ایم سی کے نو منتخب پرنسپل (پروفیسر) ڈاکٹر سید طارق قریشی کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کا کام ایک پیشہ ور اور فارنسک میں مہارت رکھنے والا ڈاکٹر انجام دے سکتا ہے۔

ڈاکٹر طارق نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں جی ایم سی پرنسپل کا عہدہ سنبھالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سکیورٹی گارڈ کو فارنسک لیب سے ہٹاکر متبادل جگہ پر مامور کیا جائے گا۔

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بُلبُل نوگام علاقہ کے عمر شبیر سنہ 2014 میں گورنمنٹ میڈیکل کالج میں ہاسپٹل ڈیویلپمنٹ فنڈ کی اجرت پر بطورِ سکیورٹی گارڈ بھرتی ہوئے تھے۔ شبیر کی تعلیمی قابلیت مڈل پاس ہے ان کے مطابق قریب ایک برس قبل بطور سکیورٹی گارڈ اپنی خدمات انجام دینے کے بعد انہیں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے پوسٹ مارٹم کی ڈیوٹی پر مامور کردیا گیا ہے۔

اننت ناگ:آٹھویں پاس سکیورٹی گارڈ نے 120 پوسٹ مارٹم کئے

شبیر کا کہنا ہے کہ شروعات میں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے کے دوران وہ کافی خوف زدہ ہو گئے۔ ان کے دل و دماغ پر خوف اس طرح طاری ہوگیا کہ وہ کئی روز تک سو نہیں پائے، جس کے بعد انہوں نے نوکری چھوڑ دی۔

تاہم اس وقت کے جی ایم سی پرنسپل ڈاکٹر شوکت جیلانی نے انہیں دوبارہ ڈیوٹی جوائن کرنے کو کہا اور ان سے وعدہ کیا گیا کہ انہیں مذکورہ شعبہ میں مستقل طور پر تقرر کیا جائے گا۔

شبیر کے مطابق انہیں اس وقت ایک کارڈ بھی اجراء کیا گیا جس پر باضابطہ طور پر شبیر کا عہدہ، آٹوپسی ٹیکنیشن درج ہے۔ تاہم شبیر کو آج بھی ماہانہ 6 ہزار بطور سکیورٹی گارڈ کی اجرت مل رہی ہے۔

شبیر کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں تک مسلسل پوسٹ مارٹم انجام دینے کی وجہ سے وہ کافی مہارت حاصل کرچکے ہیں۔ شروعات میں ڈاکٹر انہیں گائیڈ کررہا تھا، تاہم آج وہ سارا کام خود کررہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے دوران موجود ڈیوٹی پر مامور ڈاکٹر کی موجودگی میں وہ مکمل طور پر پوسٹ مارٹم کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

شبیر کے مطابق انہوں نے پانچ برسوں کے دوران ابھی تک تقریباً 120 پوسٹ مارٹم کئے ہیں۔

اگرچہ سرکاری ہدایات کے مطابق، پوسٹ مارٹم کی اہلیت کے لیے لازمی طور پر کسی تسلیم شدہ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری ہونی چاہیے، یا فارنسک پیتھالوجی میں ماسٹرس ڈگری یا ڈپلوما ہونا چاہیے۔

ادھر ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ جی ایم سی کے نو منتخب پرنسپل (پروفیسر) ڈاکٹر سید طارق قریشی کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کا کام ایک پیشہ ور اور فارنسک میں مہارت رکھنے والا ڈاکٹر انجام دے سکتا ہے۔

ڈاکٹر طارق نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں جی ایم سی پرنسپل کا عہدہ سنبھالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سکیورٹی گارڈ کو فارنسک لیب سے ہٹاکر متبادل جگہ پر مامور کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.