کئی اسکولوں میں بچے پر خطر ماحول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ درپیش مسائل سے باخبر ہونے کے با وجود بھی متعلقہ محکمہ خاموش ہے۔
ضلع پلوامہ کے وٹھ مولہ گاوں میں قائم سرکاری مڈل اسکول کے اوپر سے بجلی کی ہائی ٹنشن اور لو ٹنشن والی تاریں گذرتی ہیں جن کے سبب یہاں زیر تعلیم سینکڑوں بچوں کے سر پر ہر لمحہ موت کا سایہ منڈلاتا رہتا ہے۔
کم اونچائی والی یہ یہ تاریں اسکول اور اس کے احاطہ کے آر پار جڑی ہیں۔
بچے احاطہ میں کھیلنے اور مارننگ پریر کے دوران سہمے اور ڈرے رہتے ہیں کیوںکہ شارٹ سرکٹ کی صورت میں یہ تاریں زمین پر گر سکتی ہیں اور ان معصوموں کے ساتھ کوئی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے۔اس خدشے کی وجہ سے یہاں کے اساتذہ اور بچے سخت پریشان ہیں۔
اسکول انتظامیہ نے بارہا اس ضمن میں اعلی حکام کو آگاہ کیا اور ان تاروں کو بدلنے کی عرضداشتیں کیں لیکن سب بے سود ثابت ہوا۔
اساتذہ کے مطابق وہ بچوں کے حفاظت کو لیکر کافی پریشان رہتے ہیں اور انہیں اسکول کے میدان اور احاطہ میں رکھنے سے کتراتے ہیں لیکن انہیں مجبوراً ایسا کرنا پڑتا ہے۔
اس ضمن میں پلوامہ ضلع کے چیف ایجوکیشن افسر نسیم احمد نے بچوں کو درپیش خطرے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ 'انہیں اس ضمن میں اسکولی انتظامیہ کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے'۔
تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ 'چند روز کے اندر بجلی کی ترسیلی تاروں کو ہٹایا جائے گا'۔