پانچ سو کے قریب کمبوں پر مشعمل گاورن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مقامی علاقہ میں بجلی کی ترسیلی لائنیں اور کھمبے تیس سال قبل نصب کئے گئے تھے۔
لوگوں کے مطابق علاقہ میں مختلف مقامات پر ترسیلی لائنیں درختوں کے ساتھ لگی ہوئی ہیں، جبکہ متعدد مقامات پر علاقہ کے رہایش پزیر لوگوں نے خود لکڑی کے چھوٹے چھوٹے کھمبے نصب کئے ہیں، جس کی وجہ سے علاقہ کے کئی مقامات پر بار بار شارٹ سرکیٹ ہوتے ہیں۔
ترسیلی لائنز کا نظام اور بوسیدہ ہوئے کھمبوں کی حالت اتنی خستہ ہو چکی ہے کہ کبھی بھی ان کے گرنے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے، جبکہ علاقہ میں کئ بار بوسیدہ ہوئے بجلی نظام سے حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق معمولی بارش یا ہوا کےسبب انہیں کئی دنوں تک بجلی سے محروم رہنا پڑتا ہے۔ جبکہ برف باری کے موسم میں علاقہ سے کئی ہفتوں تک بجلی گل ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ای ڈی کی فاروق عبداللہ سے پوچھ گچھ کے خلاف قرار داد منظور
اگرچہ لوگوں نے کئی بار یہ مسلئہ محکمہ بجلی کی نوٹس میں لایا تاہم مقامی لوگوں کی اس فریاد کو محکمہ بجلی کے افسران نے ہمیشہ نظر انداز کیا۔
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ محکمہ بجلی کے اسیسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینئر فیاض احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب مختلف اسکیمیں وجود میں آئی ہیں اور مذکورہ علاقہ کو ان اسکیم میں رکھا جائے گا۔ فیاض احمد کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکومت کی جانب سے محکمہ کو رقومات واگذار ہونگے، وہ جلد ہی علاقہ میں ترسیلی نظام اور کھمبوں کو درست کیا جائے گا۔