ETV Bharat / city

PAGD MEETING :لوگوں کے ردعمل

author img

By

Published : Jun 23, 2021, 4:25 PM IST

پچھلے کئی دنوں سے کشمیر میں سیاسی ہلچل نے شدت اختیار کی ہے۔اس دوران گپکار الائنس میں شامل نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی نے اجلاس میں شرکت کرنے کی حامی بھرلی ہے۔ معلوم ہو کہ 14 سابق قائدین سمیت چار سابق وزرائے اعلیٰ ، چار نائب وزرائے اعلیٰ کو کل جماعتی اجلاس میں طلب کیا گیا ہے۔

فوٹو
فوٹو

آل پارٹی میٹنگ میں جموں و کشمیر سے وابستہ قائدین سیاسی تعطل، عام لوگوں کو درپیش مشکلات کو بیان کرسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے اور حد بندی کا عمل مکمل کرنے اور اسمبلی انتخابات کرانے کا مطالبہ بھی کرسکتے ہیں۔

رہنماوں کے ذریعہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد ، تقریبا دو سال تک ریاست کی معیشت کا معاملہ بھی اٹھایا جاسکتا ہے۔

PAGD MEETING :لوگوں کے ردعمل

اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت نے لوگوں سے بات کی، تو انہوں نے کہا کہ اگر بات چیت کے ذریعہ سیاسی رہنما سب سے پہلے ریاست کا درجہ بحال کرنے، اور خصوصی اختیارات آرٹیکل 370 اور 35 اے کو بحال کرنے کا مطالبہ کریں گے، تو یہ اجلاس ہونا ایک خوش آئند قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ' دفعہ 370 اور 35 اے کے منسوخی سے پہلے کشمیری سیاست دانوں نے کہا تھا کہ ریاست کی خصوصی حیثیت کے ساتھ چھیڑ خانی نہیں کی جائے گی، لیکن بعد میں خصوصی اختیارات چھیں لئے گئے۔ جس کے بعد جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرکے یوٹی کا درجہ دیا گیا' ۔

لوگوں کے مطابق تب سے آج تک کسی بھی سیاست دان نے جموں و کشمیر کے حق میں بیان نہیں دیا انہوں نے کہا اگر وہ دہلی میں کشمیر کے حق میں بات کریں گئےتو یہ خوش آئند بات ہوگی۔

لوگوں کے مطابق 'اگر کلُ جماعتی میٹنگ میں مرکزی حکومت نے انتخابات کرانے کی بات کی، تو اقتدار کے بھوکے کشمیر کے رہنما اقتدار کا نام سنتے ہی سب کچھ بھول جائیں گے'۔

یہ بھی پڑھیں:

دہلی میں 24 جون کو آل پارٹی میٹنگ: تازہ ترین اپڈیٹس

آپ کو بتادیں پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن کی میٹنگ گزشتہ روز نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کے گھر پر ہوئی تھی، میٹنگ میں تمام اکائیاں بشمول پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے شرکت کی۔

اس میٹنگ میں 24 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 14 مین اسٹریم سیاسی رہنماؤں کے ساتھ دہلی میں مجوزہ میٹنگ میں حصہ لینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مٹینگ میں سابق وزراء اعلیٰ - ڈاکٹر فاروق عبد اللہ، محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کے علاوہ سابق وزیر الطاف بخاری، سجاد لون، محمد یوسف تاریگامی، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر غلام احمد میر، بی جے پی کے سابق وزیر کویندر گپتا، رویندر رانا، نرمل سنگھ، پینتھرس پارٹی کے صدر بھیم سنگھ کو بذریعہ ٹیلیفون مدعو کیا گیا ہے۔

کُل جماعتی مٹینگ میں مرکزی وزراء بھی شریک ہوں گے۔ جن میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ، ڈاکٹر جیتندر سنگھ کے علاوہ اجیت ڈوبال بھی شرکت کریں گے۔

اس میٹنگ کے اعلان کے بعد سے جموں و کشمیر میں مین اسٹریم سیاسی سرگرمیاں کافی تیز ہو گئی ہیں۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وزیر اعظم کے ساتھ ہونے والی اس پہلی میٹنگ سے جموں و کشمیر کی مین اسٹریم سیاست میں جان آئی ہے۔

آل پارٹی میٹنگ میں جموں و کشمیر سے وابستہ قائدین سیاسی تعطل، عام لوگوں کو درپیش مشکلات کو بیان کرسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے اور حد بندی کا عمل مکمل کرنے اور اسمبلی انتخابات کرانے کا مطالبہ بھی کرسکتے ہیں۔

رہنماوں کے ذریعہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد ، تقریبا دو سال تک ریاست کی معیشت کا معاملہ بھی اٹھایا جاسکتا ہے۔

PAGD MEETING :لوگوں کے ردعمل

اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت نے لوگوں سے بات کی، تو انہوں نے کہا کہ اگر بات چیت کے ذریعہ سیاسی رہنما سب سے پہلے ریاست کا درجہ بحال کرنے، اور خصوصی اختیارات آرٹیکل 370 اور 35 اے کو بحال کرنے کا مطالبہ کریں گے، تو یہ اجلاس ہونا ایک خوش آئند قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ' دفعہ 370 اور 35 اے کے منسوخی سے پہلے کشمیری سیاست دانوں نے کہا تھا کہ ریاست کی خصوصی حیثیت کے ساتھ چھیڑ خانی نہیں کی جائے گی، لیکن بعد میں خصوصی اختیارات چھیں لئے گئے۔ جس کے بعد جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرکے یوٹی کا درجہ دیا گیا' ۔

لوگوں کے مطابق تب سے آج تک کسی بھی سیاست دان نے جموں و کشمیر کے حق میں بیان نہیں دیا انہوں نے کہا اگر وہ دہلی میں کشمیر کے حق میں بات کریں گئےتو یہ خوش آئند بات ہوگی۔

لوگوں کے مطابق 'اگر کلُ جماعتی میٹنگ میں مرکزی حکومت نے انتخابات کرانے کی بات کی، تو اقتدار کے بھوکے کشمیر کے رہنما اقتدار کا نام سنتے ہی سب کچھ بھول جائیں گے'۔

یہ بھی پڑھیں:

دہلی میں 24 جون کو آل پارٹی میٹنگ: تازہ ترین اپڈیٹس

آپ کو بتادیں پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن کی میٹنگ گزشتہ روز نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کے گھر پر ہوئی تھی، میٹنگ میں تمام اکائیاں بشمول پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے شرکت کی۔

اس میٹنگ میں 24 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 14 مین اسٹریم سیاسی رہنماؤں کے ساتھ دہلی میں مجوزہ میٹنگ میں حصہ لینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مٹینگ میں سابق وزراء اعلیٰ - ڈاکٹر فاروق عبد اللہ، محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کے علاوہ سابق وزیر الطاف بخاری، سجاد لون، محمد یوسف تاریگامی، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر غلام احمد میر، بی جے پی کے سابق وزیر کویندر گپتا، رویندر رانا، نرمل سنگھ، پینتھرس پارٹی کے صدر بھیم سنگھ کو بذریعہ ٹیلیفون مدعو کیا گیا ہے۔

کُل جماعتی مٹینگ میں مرکزی وزراء بھی شریک ہوں گے۔ جن میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ، ڈاکٹر جیتندر سنگھ کے علاوہ اجیت ڈوبال بھی شرکت کریں گے۔

اس میٹنگ کے اعلان کے بعد سے جموں و کشمیر میں مین اسٹریم سیاسی سرگرمیاں کافی تیز ہو گئی ہیں۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وزیر اعظم کے ساتھ ہونے والی اس پہلی میٹنگ سے جموں و کشمیر کی مین اسٹریم سیاست میں جان آئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.