احتجاجیوں نے وزیر باغ علاقے سے ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ کے دفتر تک ایک پر امن احتجاجی ریلی نکالی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے کسان تحریک کے صدر کا کہنا تھا کہ ’’قومی شاہراہ پر پابندی عائد کرنا یہاں کے عوام کو یرغمال بنانے کے مترادف ہے جس کا سب سے زیادہ خمیازہ کسان طبقے کو اٹھانا پڑتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ قومی شاہراہ پر قدغن لگانے کی وجہ سے منڈیوں تک میوے کی رسائی متاثر ہو رہی ہے ’’سکیورٹی فورسز کی جانب سے قومی شاہراہ پر میوے سے بھرے ٹرکوں کو روکے جانے کے سبب تازہ میوہ خراب ہو رہا ہے جو منڈیوں تک پہنچنے کے دوران قابل فروخت نہیں رہتا۔ جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو نقصانات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔‘‘
انکا مزید کہنا تھا گزشتہ برس قبل از برف باری کی وجہ سے کسانوں کو ہوئے نقصانات کا معاوضہ ابھی تک فراہم نہیں کیا گیا ہے۔