ہینڈواڑہ ندی میں بلیچنگ پاؤڈر کے غیر قانونی استعمال سے مچھلیاں ہلاک کی جاتی ہے۔
شمالی کشمیر کے ہندواڑہ قصبے میں وار پورہ سے کلنگام تک نالہ پہروکی حدود میں سیکڑوں مچھلیاں مردہ پائی گئیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'ندی میں سیکڑوں مچھلیاں مردہ پائی گئیں۔ ریت مافیا کے علاوہ سیکڑوں مچھلیوں کی موت کے لئے پی ایچ ای اور فشریز کے محکمے اس کے ذمہ دار ہیں'۔
انھوں نے بتایا ہے کہ 'ماہی گیری اور پی ایچ ای محکمہ کبھی بھی زحمت کے بغیر ریت کو غیرقانونی نکالنے سے روکنے کی زحمت گوارا نہیں کرتا جہاں مچھلی مردہ حالت میں پائی گئی ہے'۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'محکمہ فشریز مچھلی کی موت کے بارے میں بخوبی واقف ہے، لیکن وہ تحقیقات کے لئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھاتا۔ کسی ایک افسر نے بھی واقعے کے موقع پر دورہ نہیں کیا'۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعلقہ محکموں سے بار بار اپیل کی ہے کہ وہ ریت مافیا کے خلاف قانونی کارروائی کریں ، لیکن مافیا کے خلاف کبھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ڈسٹرکٹ فشریز آفیسر کپواڑہ سجاد احمد نے بتایا کہ 'ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ہمیں پہلے ہی اطلاع ملی ہے کہ ہمارے کچھ ملازم ریت مافیا کے ساتھ شامل ہیں۔ ان کی نشاندہی کی جائے گی اور انہیں سزا دی جائے گی'۔
انہوں نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کو پاؤڈر کےغلط استعمال کی اجازت دینے کا الزام لگایا۔
محکمہ فشریز نے بلیچنگ پاؤڈر کے غلط استعمال کے بارے میں محکمہ پی ایچ ای کو پہلے ہی آگاہ کیا ہے۔