اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے ونپوہ قاضی گنڈ سے آگے ہزاروں کی تعداد میں گزشتہ کئی روز سے مال بردار گاڑیاں درماندہ ہیں، جس کی وجہ سے نہ صرف ڈرائیورس کو مشکلات کا سامنا ہے، بلکہ سیب کی صنعت سے وابستہ افراد کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔ ڈرائیورس کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی روز سے قومی شاہراہ پر درماندہ ہیں، ٹریفک انتظامیہ کی جانب سے انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی، وہیں وادی کے مختلف علاقوں سے روزانہ سیب سے بھری ہوئی سینکڑوں مال بردار گاڑیاں جموں کی جانب رخ کرتے ہیں، جس کے سبب قومی شاہراہ پر مزید ٹریفک جمع ہو جاتا ہے جو شدید ٹریفک جام کا سبب بن جاتی ہیں۔ Fruit Trucks Stuck on the national highway
یہ بھی پڑھیں:
ڈرائیورس نے کہا کہ گاڑیاں مسلسل درماندہ ہونے سے انہیں دشواریوں کا سامنا ہے، اشیائے خورد ونوش مہنگی ہو جاتی ہیں۔ کافی دور سے پینے کا پانی لانا پڑتا ہے اور بعض مقامات پر اشیائے خوردنی دستیاب نہیں ہیں اور ڈرائیورس کو اشیائے ضروری خریدنے کے لیے کافی دور جانا پڑتا ہے۔ ڈرائیورس کا مزید کہنا ہے کہ ٹریفک درماندہ ہونے سے نہ صرف انہیں بلکہ سیب مالکان کو کافی نقصان ہو رہا ہے۔ Fruit Growers Protest on Restrictions on Highway
ڈرائیورس نے کہا کہ کیونکہ گاڑیاں مسلسل کھڑی رہنے سے گاڑیوں میں موجود مال خراب ہو رہا ہے، جو منڈیوں تک پہنچنے تک سڑ جاتا ہے۔ جس سے ڈرائیورس کی کرایہ وصولی میں دقتیں پیش آ رہی ہیں جب کہ سیب مالکان کو لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے سیب سے بھری مال بردار گاڑیوں کی روانگی کے حوالہ سے سنجیدہ اقدامات اٹھانے پر زور دیا اور ترجیحی بنیادوں پر سیب سے بھری گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ وادیٔ کشمیر میں آج کل سیب اتارنے کا سیزن عروج پر ہے، تاہم جموں سرینگر قومی شاہراہ پر آئے روز ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوتی ہے، سیب کی صنعت سے وابستہ تجارتی انجمنوں، سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے حکام پر جان بوجھ کر نیشنل ہائی وے پر سیب کے ٹرکوں کو روکنے کے الزامات لگائے گئے تھے، اس سلسلہ میں گزشتہ چند ہفتوں میں کئی بار احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے، جس کے بعد سرکار نے قومی شاہراہ پر جاری تعمیراتی کام جاری ہونے سے ٹریفک میں خلل پڑنے کا جواز پیش کیا تھا، تاہم بعد میں قومی شاہراہ پر مال بردار سیب کی گاڑیوں کو آگے جانے کے لیے ترجیح دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔