اس ضمن میں ضلع پلوامہ کے راجپورہ تحصیل سے منسلک سنگرونی کے پرائمری ہیلتھ سینٹر کے ملازمین ان دنوں مختلف پہاڑوں اور جنگلوں میں چرواہوں کو ٹیکہ لگانے میں مصروف ہیں، تاکہ ان لوگوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھا جا سکے۔
وہیں، پچھلے ڈیڑھ سال سے کووڈ ڈیوٹی انجام دے رہے ایس ڈی ایف کے فارمیسٹ جاوید احمد جو ہیں کا کہنا ہے ان کی ماہانہ تنخواہ صرف 2 ہزار روپے ہے جو کہ بہت ہی کام ہے۔
جاوید احمد نے انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے یا ان کو مستقل کیا جائے ۔
ایک اور ایس ڈی ایف ملازم اخلاق احمد جو پرائمری ہیلتھ سینٹر سنگرونی میں کام کر رہا ہےکا کہنا ہے کہ ان وبا کی حالات میں بھی ان کو صرف 15 سو ماہانہ تنخواہ ملتی ہے جو بہت ہی کم ہے ۔
اخلاق احمد کا بھی یہی کہنا ہے کہ جو انہیں ماہانہ تنخواہ ملتی ہے، ان میں اضافہ کیا جائے یا ان کو باقاعدہ طور پر مستقل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
پلوامہ: سرکاری اسکیموں سے روزگار حاصل
اس ضمن میں پرائمری ہیلتھ سینٹر سنگرونی کے میڈیکل آفیسر منظور احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے تین ماہ سے ان دور دراز علاقوں میں ٹیکہ کاری کا کام انجام دے رہے ہیں۔
منظور احمد جوکہ ٹیکہ کاری مہم کی قیادت کر رہے ہیں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ جو بھی ٹیم ہے ان میں سے زیادہ تر ایس ڈی ایف ملازمین ہیں جن کی تنخواہ ماہانہ 2 ہزار کے قریب ہے جو کی بہت ہی کم ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے اور انہیں باقاعدہ طور پر مستقل کیا جائے۔