ETV Bharat / city

صاف صفائی کے معاملے میں امبیکا پور کو فائیو اسٹار

صفائی کے سروے میں ملک میں نمبر دو کا اعزاز جیتنے والی میونسپل کارپوریشن امبیکاپور کو ایک بار پھر کچرا سے پاک ہونے کے اسٹار ریٹنگ میں پانچ اسٹار ملے ہیں۔ خواتین اپنے گروپس کے ساتھ صفائی کے میدان میں شروع کی جانے والی کوششیں ایسی بلندی کو چھوئیں گی ، کسی نے سوچا بھی نہیں تھا۔ یہ 'سوچھتا دیدیوں' کی محنت ہے جس نے امبیکاپور شہر کو اس مقام پر لاکر کھڑا کر دیا ہے۔

Ambikapur gets five stars in terms of cleanliness
صاف صفائی کے معاملے میں امبیکا پور کو فائو اسٹار
author img

By

Published : May 23, 2020, 2:11 PM IST

اس کامیابی کے پیچھے 'سوچھتا دیدیاں' ہی ہیں،جنہوں نے نہ تو دن دیکھا نہ رات ، نہ دھوپ کی پرواہ کی اور نہ ہی بارشوں کی انہوں نے صرف اپنا فرض نبھاتی رہیں۔ 'سوچھتا دیدیوں' کا کہنا ہے کہ ان کامیابیوں کو سن کر ان کا دل خوش ہو جاتا ہے کہ ہماری محنت رنگ لا رہی ہے۔

امبیکاپور میونسپل کارپوریشن نے سال 2015 میں سوچھ بھارت مشن کے تحت گھر گھر جاکر کچرا جمع کرنے اور اس کے استعمال کی شروعات کی۔ ابتدا میں ، یہ کام بہت چھوٹی سطح پر شروع کیا گیا تھا لیکن آہستہ آہستہ اس نے ایک بڑی شکل اختیار کرلی ہے۔ امبیکاپور میونسپل کارپوریشن کے 48 وارڈوں میں خواتین گروپس کی 470 خواتین گھر گھر کچرے جمع کرتی ہیں۔ یہ خواتین شہر کے تقریبا 24 ہزار مکانات اور تجارتی اداروں سے کچرا اکٹھا کرتی ہیں۔

ویڈیو

خواتین کے پاس 34 ای رکشا اور 100 ہاتھ سے چلنے والے رکشہ سمیت 20 سے زیادہ آٹو ٹپر دستیاب ہیں، جس کے سہارےکوڑے کو ایس ایل آر ایم (سالڈ اینڈ لکوڈ رسورس مینجمنٹ) سینٹر تک پہنچایا جاتا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، بڑے تجارتی اداروں کے زیادہ کچرے ایس ایل آر ایم سنٹر تک پہنچانے کے لئے آٹو ٹپرس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

شہر سے جمع ہونے والے اس کچرے کو سنبھالنے کے لئے کل 18 مراکز تعمیر کیے گئے ہیں۔ جس میں 17 مراکز میں علیحدہ علیحدہ کوڑے کو ترتیب دی جاتی ہے۔ کچرے کے انتظام کے اس کام میں خواتین کو ماہانہ 7 ہزار روپے تنخواہ کے طور پر دیئے جاتے ہیں۔ امبیکاپور شہر میں روزانہ 50 میٹرک ٹن فضلہ خارج ہوتا ہے۔ امبیکا پور کے گھروں اور کاروباری اداروں سے اوسطا 1500 میٹرک ٹن فضلہ اور سال میں 18 ہزار میٹرک ٹن فضلہ نکل آتا ہے۔

یہ ایوارڈ اب تک مل چکے ہیں

  • چھوٹے شہروں میں ملک کا صاف ستھرا نمبر ایک شہر
  • مجموعی طور پر درجہ بندی میں ملک کا دوسرا صاف ستھرا شہر کا خطاب
  • سال 2018-19 میں فائیو اسٹار ریٹنگ
  • 2019-20 میں ایک بار پھر فائیو اسٹار ریٹنگ

ریاستی صحت اور پنچایت کے وزیر ٹی ایس سنگھ دیو نے بھی امبیکاپور میونسپل کارپوریشن کی اس کامیابی کا سہرا ان 'صفائی دیدیوں 'کو دیا ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ کورونا جیسی وبا کے دور میں بھی، جب دنیا کے اداروں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا ، تو یہ خواتین باز نہیں آئیں اور اس لاک ڈاؤن کے پورے دور میں انہوں نے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔

کورونا منتقلی کے دوران بھی نہیں کھونے کی ہمت کریں

کورونا انفیکشن کے مشکل وقت میں انہوں نے اپنے آپ کو بچانے کے انتظامات بھی کیے۔ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون میں ، انہوں نے خود سینیٹائزر اور ماسک تیار کیا اور اپنی پوری ٹیم کو کورونا سے بچائے رکھا۔ محکمہ صحت نے 470 'سوچھتا دیدیوں' میں سے 50 کا آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کیا تھا ، جس میں تمام صحت مند پائے گئے تھے۔

نمبر ایک پر آنے کی امید بڑھی

پچھلی بار عمومی صفائی کی درجہ بندی میں امبیکا پور دوسرے نمبر پر رہا۔ 5 درجہ بندی حاصل کرنے کے بعد ، اب اس کے نمبر ون بننے کی توقعات بڑھ گئیں۔ صفائی کے میدان میں امبیکا پور کی بادشاہت کو برقرار رکھنے والی دیدیوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری ہے۔

اس کامیابی کے پیچھے 'سوچھتا دیدیاں' ہی ہیں،جنہوں نے نہ تو دن دیکھا نہ رات ، نہ دھوپ کی پرواہ کی اور نہ ہی بارشوں کی انہوں نے صرف اپنا فرض نبھاتی رہیں۔ 'سوچھتا دیدیوں' کا کہنا ہے کہ ان کامیابیوں کو سن کر ان کا دل خوش ہو جاتا ہے کہ ہماری محنت رنگ لا رہی ہے۔

امبیکاپور میونسپل کارپوریشن نے سال 2015 میں سوچھ بھارت مشن کے تحت گھر گھر جاکر کچرا جمع کرنے اور اس کے استعمال کی شروعات کی۔ ابتدا میں ، یہ کام بہت چھوٹی سطح پر شروع کیا گیا تھا لیکن آہستہ آہستہ اس نے ایک بڑی شکل اختیار کرلی ہے۔ امبیکاپور میونسپل کارپوریشن کے 48 وارڈوں میں خواتین گروپس کی 470 خواتین گھر گھر کچرے جمع کرتی ہیں۔ یہ خواتین شہر کے تقریبا 24 ہزار مکانات اور تجارتی اداروں سے کچرا اکٹھا کرتی ہیں۔

ویڈیو

خواتین کے پاس 34 ای رکشا اور 100 ہاتھ سے چلنے والے رکشہ سمیت 20 سے زیادہ آٹو ٹپر دستیاب ہیں، جس کے سہارےکوڑے کو ایس ایل آر ایم (سالڈ اینڈ لکوڈ رسورس مینجمنٹ) سینٹر تک پہنچایا جاتا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، بڑے تجارتی اداروں کے زیادہ کچرے ایس ایل آر ایم سنٹر تک پہنچانے کے لئے آٹو ٹپرس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

شہر سے جمع ہونے والے اس کچرے کو سنبھالنے کے لئے کل 18 مراکز تعمیر کیے گئے ہیں۔ جس میں 17 مراکز میں علیحدہ علیحدہ کوڑے کو ترتیب دی جاتی ہے۔ کچرے کے انتظام کے اس کام میں خواتین کو ماہانہ 7 ہزار روپے تنخواہ کے طور پر دیئے جاتے ہیں۔ امبیکاپور شہر میں روزانہ 50 میٹرک ٹن فضلہ خارج ہوتا ہے۔ امبیکا پور کے گھروں اور کاروباری اداروں سے اوسطا 1500 میٹرک ٹن فضلہ اور سال میں 18 ہزار میٹرک ٹن فضلہ نکل آتا ہے۔

یہ ایوارڈ اب تک مل چکے ہیں

  • چھوٹے شہروں میں ملک کا صاف ستھرا نمبر ایک شہر
  • مجموعی طور پر درجہ بندی میں ملک کا دوسرا صاف ستھرا شہر کا خطاب
  • سال 2018-19 میں فائیو اسٹار ریٹنگ
  • 2019-20 میں ایک بار پھر فائیو اسٹار ریٹنگ

ریاستی صحت اور پنچایت کے وزیر ٹی ایس سنگھ دیو نے بھی امبیکاپور میونسپل کارپوریشن کی اس کامیابی کا سہرا ان 'صفائی دیدیوں 'کو دیا ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ کورونا جیسی وبا کے دور میں بھی، جب دنیا کے اداروں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا ، تو یہ خواتین باز نہیں آئیں اور اس لاک ڈاؤن کے پورے دور میں انہوں نے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔

کورونا منتقلی کے دوران بھی نہیں کھونے کی ہمت کریں

کورونا انفیکشن کے مشکل وقت میں انہوں نے اپنے آپ کو بچانے کے انتظامات بھی کیے۔ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون میں ، انہوں نے خود سینیٹائزر اور ماسک تیار کیا اور اپنی پوری ٹیم کو کورونا سے بچائے رکھا۔ محکمہ صحت نے 470 'سوچھتا دیدیوں' میں سے 50 کا آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کیا تھا ، جس میں تمام صحت مند پائے گئے تھے۔

نمبر ایک پر آنے کی امید بڑھی

پچھلی بار عمومی صفائی کی درجہ بندی میں امبیکا پور دوسرے نمبر پر رہا۔ 5 درجہ بندی حاصل کرنے کے بعد ، اب اس کے نمبر ون بننے کی توقعات بڑھ گئیں۔ صفائی کے میدان میں امبیکا پور کی بادشاہت کو برقرار رکھنے والی دیدیوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.