آندھرا پردیش کے امراوتی میں تلگودیشم کے ارکان اسمبلی اور ارکان کونسل نے اپوزیشن لیڈر و سابق وزیراعلی این چندرابابو کی قیادت میں اسمبلی تک ریلی نکالی اور کسانوں کو معاوضہ کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا جن کا حال ہی میں آئے طوفان کی وجہ سے کافی نقصان ہوا ہے۔
تلگودیشم پارٹی کے لیڈروں نے مطالبہ کیا کہ وائی ایس آر کانگریس فوری طور پر معاوضہ ادا کرے تاکہ اس سے کسانوں کو بغیر کسی دشواری کے ربیع کی فصل اگانے میں مدد ملے۔
تلگودیشم کے ارکان اسمبلی و کونسل نے اپنے ہاتھوں میں نقصان سے دوچار فصل بھی رکھی تاکہ اس طوفان کی سنگینی کا پتہ چل سکے۔
تلگودیشم کے رہنماؤں نے نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ہر غریب خاندان کو دس ہزار روپئے سیلابی راحت فراہم کی جائے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسمبلی میں ڈپٹی فلور رہنما اچن نائیڈو نے الزام لگایا کہ حکومت انشورنس اور ان پٹ سبسیڈی کی رقم کی فراہمی میں ناکام ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ ایم سی انتخابات: حلقہ کاروان میں مجلس کی انتخابی مہم
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فی ایکڑ دھان پر 25000 روپئے معاوضہ تقسیم کیا جائے اور باغبانی کی فصل پر فی ایکڑ 50 ہزار روپئے معاوضہ ادا کیا جائے۔
تلگودیشم کے رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو ان پٹ سبسیڈی کی رقم نہیں مل رہی ہے۔ وزیراعلی کسانوں کے غدار ہوگئے ہیں۔ رعیت بھروسہ اسکیم کے تحت 20 ہزار کروڑ روپئے کی رقم بھی کسانوں کو نہیں دی گئی ہے۔ قبل ازیں چندرا بابو اور دیگر نے تلگودیشم پارٹی کے بانی این ٹی راما راو کے مجسمہ پر پھول نچھاور کرتے ہوئے ان کو خراج پیش کیا۔