پشپا سریوانی نے کہا کہ 'ریاست میں عوامی ترقی کی ایک تاریخی شروعات ہونے جارہی ہے، جس سے چندرا بابو نائیڈو خوفزدہ ہیں کیونکہ اس فیصلے سے ان کے دور حکومت میں ہوئی بے، بے قاعدگیاں منظر عام پر آسکتی ہیں۔
اس موقع پر نائب وزیراعلی نے سوال کیا کہ 'کیا وجہ ہیکہ پانچ برس کے اقتدار کے باوجود نائیڈو دارالحکومت امراوتی کی تعمیر نہیں کرسکے۔'
انہوں نے الزام لگایا کہ 'ایک ابتدائی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 4069 ایکڑ اراضی تلگو دیشم رہنماوں اور ان کے قریبی افراد نے جون 2014 سے دسمبر 2014 کے دوران خریدے ہیں اوریہ لوگ اب احتجاج کے لیے سڑکوں پر اترے ہیں تاکہ اپنی اراضی کو بچا سکیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ان کا احتجاج دارالحکومت اور کسانوں کے لیے ہرگز نہیں ہے۔'
چندرا بابو نائیڈو نے بدھ کے روز امراوتی کا دورہ کیا تھا اور کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دارلحکومت کو تقسیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ جگن موہن ریڈی نے تین شہروں کودارلحکومت بنانےکا فیصلہ کیا ہے۔