واضح رہے کہ ہریانہ کے گرامین نے دو دن پہلے راجستھان ۔ ہریانہ انتظامیہ کو اتوار تک کا وقت دیا تھا۔
انہوں نے ہائی وے پر بیٹھے کسانوں کا دھرنا ختم کرنے کی بات کہی تھی لیکن اتوار تک راجستھان ۔ ہریانہ بارڈر پر بیٹھے کسانوں کا دھرنا ختم نہیں کیا گیا جس پر اتوار کو پھر سے 84 گاوں کے کسان بارڈر پر آمنے سامنے ہو گئے ہیں۔
ہریانہ کے مقامی لوگوں نے بھی بارڈر پر اسٹیج لگا کر احتجاج درج کرانے کے لیے جمع ہو گئے ہیں جس کو لے کر ہریانہ ۔ راجستھان انتظامیہ الرٹ ہو گیا ہے۔ دونوں جانب سے بھاری پولیس فورس موجود ہے۔
ہریانہ کے لوگوں نے کہا کہ جس طرح سے دہلی میں 26 جنوری کو ترنگے کی بے حرمتی ہوئی ہے، وہ کسان نہیں ہیں۔ وہ لوگ ملک کے غدار ہیں جنہوں نے ترنگے کی توہین کی ہے۔ بارڈر پر جو دھرنا دے رہے ہیں وہ کسان نہیں سیاست داں ہیں۔ یہاں دھرنا دے کر اپنی سیاست چمکا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
۔۔۔ تب تک حکومت سے بات چیت ممکن نہیں: راکیش ٹکیت
وہیں گرامینوں نے ہائی وے پر بیٹھے کسانوں کا دھرنا ختم کرنے کی بات کہی تھی لیکن اتوار تک راجستھان ۔ ہریانہ بارڈر پر بیٹھے کسانوں کا دھرنا ختم نہیں کیا گیا جس پر آج پھر سے 84 گاوں کے کسان بارڈر پر آمنے سامنے ہو گئے ہیں۔ ہریانہ کے مقامی لوگوں نے بھی بارڈر پر اسٹیج لگا کر احتجاج درج کرانے میں جٹ گئے ہیں۔ ہریانہ کے مقامی لوگوں نے بھی بارڈر پر اسٹیج لگا کر احتجاج درج کرانے میں جٹ گئے ہیں جس کو لے کر ہریانہ راجستھان انتظامیہ الرٹ ہو گیا ہے۔