انہوں نے سی اے اے، این آر سی کو عوام مخالف گردانتے ہوئے اس کے خلاف چل رہے تحریک کی ہر حال میں حمایت کرنے کی وکالت کی۔ مسٹر وسودیو نے کہا کہ ہم حلف لیتے ہیں کہ کسی بھی قیمت پر اس قانون سے جڑے کسی بھی کاغذ پر دستخط نہیں کریں گے۔ انہوں نے تحریک کاروں پر مقدمہ لکھنے کی بھی تنقید کی۔اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کے جنرل سکریٹری ایس امین الاحسن،ڈاکٹر شاہین آغا،ایم آئی ایم کے ریاستی صدر شوکت علی نے بھی جائے احتجاج پر پہنچ کر خواتین سے خطاب کیا۔
وہیں دریا باد میں بی جے پی کی جانب سے سی اے اے کی حمایت میں نکالی گئی ترنگا یاترا کے جواب میں خواتین نے سی اے اے کی مخالفت میں ترنگا یاترا نکال کر اپنا احتجاج درج کرایا۔اس یاترا میں بڑی تعداد میں شامل خواتین ہاتھ میں ترنگا لئے اور ماتھے پر ترنگا پینٹ کرائےنو این آر سی ،نو سی اے اے کے نعرے لگارہی تھیں۔اس موقع پر بچوں اور لڑکیوں کی کثیر تعداد موجودرہی۔ان کے ہاتھوں میں ہندوستان زندہ باد،انقلاب زندہ باد لکھنے نعروں والی تختیاں بھی تھیں۔
اس سے قبل گذشتہ آٹھ دنوں سے جاری احتجاج میں جگہ کی قلت کو دیکھتے ہوئے منصور علی پارک کی بیریکیٹنگ کا دائرہ وسیع کردیا گیا۔احتجاج کررہی خواتین کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔