ریاست اترپردیش کے ضلع جھانسی میں پولیس اہلکاروں کی تعداد بہت کم ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے اگر دیکھا جائے تو ایک پولیس اہلکار 817 افراد کے تحفظ میں مصروف ہے اس لیے کہا جاسکتا ہے کہ ایک پولیس ایلکار پر 817 افراد کی ذمہ داری ہے۔
اترپردیش پولیس کے مطابق 350 افراد پر ایک پولیس والا ہونا چاہیے جبکہ اس وقت ضلع کی مجموعی آبادی 22 لاکھ کے قریب ہے تاہم پولیس اہلکار صرف 2691 ہیں اور ریاست میں ضرورت پانچ ہزار سے زیادہ پولیس اہلکاروں کی ہے۔
واضح رہے کہ ضلع میں گذشتہ کئی سالوں سے محکمہ پولیس میں عملے کی کمی ہے تاہم ایسا مانا جارہا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی کم تعداد کا فائدہ مجرموں کو مل رہا ہے اور محکمہ پولیس لاکھ کوششوں کے باوجود بھی جرائم پر قابو پانے میں ناکام ہے۔
خیال رہے کہ ضلع تھانہ مہیلہ پولیس سٹیشن سمیت 26 پولیس سٹیشن موجود ہیں اور ہر تھانے میں انسپیکٹرز، سب انسپکٹرز اور ہیڈ کانسٹیبل کی کمی ہے۔
واضح رہے کہ ضلع میں محض 57 انسپکٹرز، 293 سب انسپکٹرز اور 648 ہیڈ کانسٹیبلز تعینات ہیں۔
چھوٹے معاملات میں ہیڈ کانسٹیبلز کے ذریعہ بھی تحقیقات کی جاسکتی ہے، لیکن ضلع میں ان کی بہت کم تعداد کی وجہ سے کام کا بوجھ برقرار ہے۔
اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ہوم گارڈز اور پی آر ڈی جوانوں کا تعاون لیا جا رہا ہے اور ضلع میں 1240 ہوم گارڈز ہیں۔ ان میں سے تقریباً پانچ سو ہوم گارڈز تھانوں میں تعینات ہیں اور بہت سے لوگ ٹریفک کا نظام بھی سنبھال رہے ہیں۔
تقریباً سو پولیس اہلکار ریٹائر ہوجائیں گے۔
مارچ اور اپریل میں ایک سو کے قریب پولیس اہلکار ضلع سے ریٹائر ہوجائیں گے، اس سے پولیس اہلکاروں کی تعداد میں مزید کمی ہوگی۔ اگرچہ پولیس اہلکار ہر ماہ ریٹائر ہورہے ہیں لیکن مطالبہ کے مطابق پولیس اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ریاست میں پولیس اہلکاروں کی ضرورت
- انسپکٹر 57 (تین خواتین) 110
- سب انسپکٹر 292 (13 خواتین) 650
- ہیڈ کانسٹیبل 468 (14 خواتین) 1200
- کانسٹیبل 1277 (416 خواتین) 3200
کل: 2094 5160
ایک نظر میں ضلع کی آبادی 22 لاکھ 42 ہزار
سٹیشن کل: 27
سال بہ سال آبادی
- سنہ 2001: 17 لاکھ 44 ہزار
- سنہ 2011: 19 لاکھ 98 ہزار
- سنہ 2020: 22 لاکھ سے زیادہ
پانچ سال میں جرائم
- سنہ 2015 میں 1109
- سنہ 2016 میں 1228
- سنہ 2017 میں 1291
- سنہ 2018 میں 1401
- سنہ 2019 میں 1446
ضلع میں پولیس اہلکاروں کی تعداد کم ہے اور خط و کتابت کا سلسلہ مسلسل جاری رہتا ہے۔