اترپردیش کے ضلع بدایوں میں دہلی کی مختلف سرحدوں پر جاری کسان تحریک کی حمایت میں راشٹریہ کسان مورچہ تنظیم کے زیر انتظام مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاج کے دوران کنچن مارشل نام کی ایک خاتون نے کہا کہ زرعی قوانین کی وجہ سے جب آٹا 25 سے 50 روپے فی کلو ہو جائے گا تو خواتین اپنے بچوں کو کیا کھلائیں گی۔
اس احتجاج میں موجود اوم سنگھ نامی پزرگ کسان نے حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'تمام کسانوں کے ساتھ ان کا بھی مطالبہ ہے کہ حکومت جلد از جلد تینوں زرعی قوانین کو واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سے ملک میں سب کچھ برباد ہو جائے گا'۔
مظاہرین نے حکومت سے نئے زرعی قوانین کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ ملک گیر سطح پر جاری کسان تحریک کو اب دو ماہ سے زیادہ ہو چکے ہیں۔ اس دوران 26 جنوری کو ہونے والی کسان پریڈ اور پُر تشدد واقعات کے بعد کسان تحریک نئے موڑ پر آگئی ہے۔