ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع ابن سینا اکیڈمی میں یک روزہ قومی سیمینار بعنوان 'اردو فکشن کے فروغ میں علی گڑھ کی خدمات' کا انعقاد عمل میں آیا۔
اردو فکشن کے فروغ میں علی گڑھ کی خدمات پر قومی سیمینار سید محمد اشرف نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ' زمانی اور اقداری دونوں سطح پر اردو فکشن علی گڑھ کے دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ' اگر ہم 100 کامیاب افسانوں اور ناولوں کا ذکر کریں تو ان میں سے پچاس علی گڑھ کے ضرور نکلیں گے'۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ' اردو فکشن کے فروغ میں علی گڑھ کی خدمات سے انکار ممکن نہیں'۔اس موقع پر مہمان خصوصی اور ممتاز نقاد پروفیسر شافع قدوائی نے کہا کہ' اردو میں فکشن کا بنیادی ڈھانچہ علی گڑھ میں تیار ہوا اور اس کی مضبوط روایت آج بھی قائم ہے'۔ سیمینار کے مہمان مکرم اور ممتاز دانشور پدم شری پروفیسر حکیم ظل الرحمن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ' فکشن کی دنیا میں علی گڑھ کا آج بھی وہی مقام ہے، جو پہلے تھا۔ مہمان اعزازی کی حیثیت سے پروفیسر سید محمد ہاشم نے شرکت کی'۔اس موقع پر پروفیسر مولابخش نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ' فکشن کے حوالے سے علی گڑھ کی خدمات کا مختصر جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علی گڑھ نے اردو فکشن کے میدان میں جو خدمات انجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔خیر مقدمی کلمات پیش کرتے ہوئے سمینار کے کنوینر اور احسان فاؤنڈیشن انڈیا کے صدر ڈاکٹر مشتاق صدف نے موضوع کی قدر و قیمت پر روشنی ڈالی اور تمام مندوبین کا استقبال کیا۔ نیز مالی تعاون کے لیے قومی کونسل کا شکر ادا کیا جس کی نظامت ڈاکٹر سرور ساجد نے انجام دیں۔