ضلع علی گڑھ کے مسلم اکثریتی علاقہ، حلقہ نمبر 76 کے شاہجمال علاقے کے مسلمانوں کے مسائل مہنگائی، بے روزگاری، خواتین کی حفاظت، سیاسی متنازعہ بیانات، مفت تعلیم، طبی خدمات، علاقوں کی صفائی، مسلمانوں کی حفاظت سے علاقے کے لوگ اب پریشان آگئے ہیں، جس کے سبب ان کا یہ کہنا ہے کہ ریاست اترپردیش کے 2022 میں ہونے والے انتخابات Uttar Pradesh Elections in 2022 میں ہم ایک نئی حکومت کا انتخاب کریں گے اور اس سے امید ہے کہ وہ ہمارے تمام مسائل دور کر ہماری حفاظت کریں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا، صرف مندر۔مسجد ہندو اور مسلم میں نفرت پیدا کر سیاست کی ہے۔ ہر شخص پریشان ہے چاہے وہ ہندو ہوں یا مسلم اسی لئے ہم 2022 میں سماجوادی پارٹی کا، اکھلیش کا انتخاب کریں گے۔ اسی لئے ہماری اکھلیش سے امید ہے کہ وہ ہمارے تمام مسائل کو حل کریں گے۔ پیٹرول، ڈیزل، دال، سبزیاں اور دیگر گھریلو چیزوں کی بڑھتی قیمتوں سے غریب اور مزدور طبقہ خاصا متاثر ہوا ہے۔
روزانہ سو سے دو سو روپے کمانے والا مزدور اپنی ضروریات کو کس طرح پُر کر رہا ہے یہ وہی جانتا ہے۔ اسی لیے غریب اور مزدوروں کا کہنا ہے کہ آنے والے 2022 کے انتخابات مہنگائی اور حکومت کے خلاف 2022 Elections Against Inflation and Government ہوگا کیونکہ موجودہ ریاست اتر پردیس کی صورتحال کا ذمہ دار وہ موجودہ حکومت کو ہی مانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
UP Election 2022: سماجوادی پارٹی کی خاتون رہنما لیلاوتی کشواہا کا خواتین کو مشورہ
مسلم اکثریت علاقے کی عوام کا کہنا ہے کہ 2022 میں حکومت تبدیل ہوگی اور نئی حکومت مہنگائی سے لے کر ہماری تمام پریشانیوں کو دور کرے گی۔ انہیں امیدوں سے ہم 2022 میں نئی حکومت کا انتخاب کریں گے۔
علاقے کے زیادہ تر مسلمانوں کا کہنا ہے کہ اکھلیش کی حکومت ہی سب سے بہتر حکومت ہے۔ ان کے راج میں کسی کو بھی کسی طرح کی پریشانی نہیں ہوتی۔ موجودہ حکومت نے تو کوئی کام ہی نہیں کیا، اس لئے ہم لوگ اس بار اکھلیش کا انتخاب کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
Public Opinion in Lucknow West: لکھنؤ ویسٹ اسمبلی حلقہ میں عوام کا رجحان
سوال کا جواب دیتے ہوئے مقامی باشندے نے کہا اسدالدین اویسی کا یہاں پر ابھی تو کوئی ذکر نہیں ہے، اگر وہ آتے ہیں اور ایمانداری سے کام کرتے ہیں، قوم کی خدمت کرتے ہیں تو ان کے بارے میں بھی سوچا جا سکتا ہے لیکن فی الحال یہاں پر اکثریت اکھلیش کا انتخاب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔