ETV Bharat / city

مندر، مسجد بہت ہوچکا : سلمیٰ انصاری - سلمیٰ انصاری

سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی اہلیہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ بھارت میں مندر مسجد کے علاوہ بھی بہت ایسے کام ہیں جن پر وقت صرف کرنا چاہیے۔

سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی اہلیہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو
author img

By

Published : Nov 15, 2019, 5:59 PM IST

Updated : Nov 15, 2019, 8:40 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں مدرسہ چاچا نہرو واقع ہے جس میں تقریبا چار ہزار غریب طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔

مدرسہ چاچا نہرو کی بانی سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی اہلیہ سلمیٰ انصاری ہیں۔

یوم اطفال کے موقع پر مدرسہ میں متعدد کھیلوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔

سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی اہلیہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں سلمیٰ انصاری نے کہا کہ انکا کام بچوں کو تعلیم دینا ہے اور ایسے بچوں کو تعلیم دینا ہے جو غریب ہیں، جن کو بہت بڑے خواب دیکھنے کی طاقت بھی نہیں رہتی ہے۔ ’ان کو آگے بڑھانے کے لیے صحیح راستے پر چلانا میرا کام ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ مندر مسجد میں انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔اور نہ ہی انہیں لگتا ہے کہ اس کو بہت زیادہ اہمیت دینی چاہیے۔ ’ملک میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جس پر لوگوں کو غور کرنا چاہیے اور ان کے بارے میں فکر کرنی چاہیے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ یہ مندر مسجد اب بہت پٹ گیا ہے اس میں کچھ جان نہیں رہی ہے۔

جو انسان پڑھا لکھا ہوتا ہے وہ جانتا ہے ہر مذہب سکھاتا ہے کہ پیار محبت سے آپس میں مل جل کر رہو۔ کوئی مذہب یہ نہیں سکھاتا کہ دوسروں کو قتل کردو اور ہر مذہب میں ایسے لوگ آئے ہیں جنھوں نے محبت کا پیغام دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی پوری طاقت ملک میں اس طرح صرف کرنی چاہیے کہ ہمارا ملک ترقی یافتہ ممالک کے صف میں کھڑا ہو۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں مدرسہ چاچا نہرو واقع ہے جس میں تقریبا چار ہزار غریب طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔

مدرسہ چاچا نہرو کی بانی سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی اہلیہ سلمیٰ انصاری ہیں۔

یوم اطفال کے موقع پر مدرسہ میں متعدد کھیلوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔

سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی اہلیہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو میں سلمیٰ انصاری نے کہا کہ انکا کام بچوں کو تعلیم دینا ہے اور ایسے بچوں کو تعلیم دینا ہے جو غریب ہیں، جن کو بہت بڑے خواب دیکھنے کی طاقت بھی نہیں رہتی ہے۔ ’ان کو آگے بڑھانے کے لیے صحیح راستے پر چلانا میرا کام ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ مندر مسجد میں انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔اور نہ ہی انہیں لگتا ہے کہ اس کو بہت زیادہ اہمیت دینی چاہیے۔ ’ملک میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جس پر لوگوں کو غور کرنا چاہیے اور ان کے بارے میں فکر کرنی چاہیے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ یہ مندر مسجد اب بہت پٹ گیا ہے اس میں کچھ جان نہیں رہی ہے۔

جو انسان پڑھا لکھا ہوتا ہے وہ جانتا ہے ہر مذہب سکھاتا ہے کہ پیار محبت سے آپس میں مل جل کر رہو۔ کوئی مذہب یہ نہیں سکھاتا کہ دوسروں کو قتل کردو اور ہر مذہب میں ایسے لوگ آئے ہیں جنھوں نے محبت کا پیغام دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی پوری طاقت ملک میں اس طرح صرف کرنی چاہیے کہ ہمارا ملک ترقی یافتہ ممالک کے صف میں کھڑا ہو۔

Intro:سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی اہلیہ سلمہ انصاری سے مدرسہ چاچا نہرو میں خاص ملاقات.


Body:سلمہ انصاری : یہ مندر مسجد اب بہت پٹ گیا ہے اس میں کچھ جان نہیں رہی۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں موجود مدرسہ چاچا نہرو کی بانی سلمہ انصاری، سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی اہلیہ سے خاص ملاقات۔

مدرسہ چاچا نہرو جس میں تقریبا چار ہزار غریب طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر رہے۔ مدرسہ چاچانہرو واحد ایک ایسا مدرسہ ہے جس میں مسلم طلبہ و طالبات کے ساتھ خاصی تعداد میں ہندو طلبہ و طالبات بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ دو نابینہ طلبہ اور چار ایسے بچے بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن کے والدین ہجومی تشدد کے شکار ہوئے ہیں۔

چلڈرن ڈے کے موقع پر مدرسہ کے بچوں کو مختلف کھیل کھلوائے جا رہے ہیں۔ یہ کھیل دوسرے اسکولوں سے مختلف ہیں چونکہ مدرسے میں غریب بچے پڑھتے ہیں۔ ان کے پاس اتنا پیسہ نہیں کہ وہ دوسرے اسکول کے طلبہ وطالبات کی طرح مہنگے کھیل جیسے کرکٹ، فٹ بال، باسکٹ بال، والی بال، ہاکی کھیل سکیں۔ اسکول انتظامیہ کی جانب سے بچوں کو ٹائر، بال، کبڈی، کھوکھو جیسے مختلف گھیل کھلوائے جا رہے ہیں۔

علیگڑھ آئی ٹی وی بھارت کے نمائندے سہیل احمد سے خاص ملاقات میں سلمہ انصاری نے بتایا، چاچا نہرو مدرسے کا نعرہ "مفت تعلیم سبھی کے لیے" ہے۔ چاچا نہرو کے زمانے میں جو بچوں کے لیے کام ہوئے تھے اور جو ان کو ترقی ملی تھی، کیونکہ انہوں نے اتنی ساری اسکیم چلائی تھی جس میں بچوں کے بہت فائدے ہوئے تھے۔ اگلی نسل کی جڑ یہ بچے ہے اگر جڑ مضبوط رہے گی، سہی رہے گی تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ اگر جڑ کو مضبوط نہیں کیا اور اس کی دیکھ بھال سہی نہی کی تو پھر آگے ملک کو ترقی کرنا بہت مشکل ہو جائے گی۔

نہرو جی ملک کے پہلے وزیراعظم تھے بچوں کے بارے میں جب بھی بات کرتے تھے وہ یہی کہتے تھے زندگی کا سویرا یہ بچے ہیں اگر یہ سویرا سہی رہے گا اور اس میں چمکتا ہوا سورج نکلے گا تو ملک ترقی کرے گا۔ اگر ہم نے ان بچوں کی دیکھ بھال نہیں کی، سہی تربیت نہیں دی، سہی راستے نہیں بنائے تو ملک تباہ ہو جائے گا۔ ہم مدرسہ چاچانہرو میں یہی سارے پوائنٹس لے کر چلتے ہیں۔ ایسے کھیل کر آتے ہیں جس میں آپس میں ٹیم ورک ہو محبت ہو ایک دوسرے کی مدد کریں۔ اس میں جیسےکھو کھو ہے، ہرڈل ہیں اور دوڑ ہے زیادہ وہ کھیل کھیلتے ہیں جس میں آپس میں محبت بڑے، دوستی بڑے اور آگے بڑھیں۔

بابری مسجد کے فیصلے سے متعلق سوال پر سلمہ انصاری نے کہا میرا کام بچوں کو تعلیم دینا ہے اور ایسے بچوں کو تعلیم دینا ہے جو غریب ہے جن کو بہت بڑے خواب دیکھنے کی طاقت بھی نہیں رہی ہے۔ ان کو آگے بڑھانے کے سہی راستے پر چلانا میرا کام ہے۔ مندر مسجد میں میری کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ نہ مجھے لگتا ہے اس کو بہت زیادہ اہمیت دینی چاہیے۔ ملک میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جس پر لوگوں کو غور کرنا چاہیے اور ان کے بارے میں فکر کرنا چاہیے۔

یہ مندر مسجد اب بہت پٹ گیا ہے اس میں کچھ جان نہیں رہی ہے۔ جو انسان پڑھا لکھا ہوتا ہے وہ جانتا ہے ہر مذہب سکھاتا ہے کہ پیار محبت سے رہو آپس میں مل جل کر رہوں۔ کوئی مذہب یہ نہیں سکھاتا کہ دوسروں کو ماردو قتل کر دو اور ہر مذہب میں ایسے لوگ آئے ہیں چاہے وہ رام جی ہو یا رسول اللہ ہو یا کوئی اور سب نے محبت کا پیغام دیا ہے۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔سلمہ انصاری۔۔۔۔ بانی۔۔۔۔ مدرسہ چاچا نہرو علی گڑھ۔۔۔۔ اہلیہ۔۔۔۔سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری۔



Conclusion:
Last Updated : Nov 15, 2019, 8:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.