ویبنار کے افتتاحی سیشن کی صدارت کرتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ 'ایک غیر معمولی بحران کے دور میں جب لوگ سرمایہ کاری اور اس سے متعلق معاملات کو لے کر تشویش میں مبتلا ہیں، اس طرح کے پروگرام کا انعقاد لائق ستائش ہے جس سے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا۔'
اے ایم ایف آئی نارتھ انڈیا کے سینئر کنسلٹنٹ سریا کانت شرما نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے سرمایہ کاری کے مختلف متبادلوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ درست مالی منصوبہ بندی سے سماجی اور مالی اہداف کے حصول میں آسانی ہوگی اور ذمہ داریوں کی انجام دہی میں مشکل نہیں درپیش آئےگی۔ انہوں نے میوچول فنڈ سمیت سرمایہ کاری کی دیگر اسکیموں اور متبادل کا تفصیل سے ذکر کیا۔'
شوشل سائنس فیکلٹی کے پروفیسر اکبر حسین نے بتایا 198 پارٹیسیپنٹ رجسٹر ہوئے ہیں 200 کا ہمارا ٹارگیٹ تھا اور اس میں بتایا جا رہا ہے کہ آپ اپنی سیوینگ کو کیسے انویسٹ کریں اگلے ایک ڈیڑھ برس میں۔ سریا کانت شرما ہیں جو کہ اسپیکر ہیں نارتھ انڈیا (اے ایم ایف آئی) اور لکشمی رام ہیں اسپیکر۔ آج کل کورونا وائرس میں انویسٹرس پریشان ہے کریں تو کیا کریں کہاں کریں کتنے وقت کے لیے انویسٹ کریں مشورہ دے رہے ہیں ایک ڈیڑھ سال کے لیے منصوبہ بندی کرنی ہیں۔ اس کے لیے مالی حکمت عملی بنانی ہے۔
سوشل ورک شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر نسیم نے بتایا کہ یونیورسٹی نے اوننت بھارت مہم کے تحت پاچ گاؤں کو گود لیا ہے۔ اوننت بھارت ابھیان سے جوڑ کر بچت یوجنا میوچول فنڈ اور کیسے سیوینگ کی جائے سوشل ورک شعبہ کے ساتھ گاؤں میں جا کر لوگوں کو جانکاری دیتے ہیں۔ اسی سلسلے میں یہ بات آئی کہ کیوں کہ اب کووڈ 19 چل رہا ہے اور اس کے بعد بھی پریشانی آئیں گی تو بہتر یہ ہوگا کہ قومی سطح پر اس چیز کی جانکاری ہم لوگوں تک پہنچائے۔'