اس موقعے پر علی گڑھ ایس ایس پی آکاش کلہاڑی، ایس پی سٹی ابھیشیک، شہر میئر فرقان احمد، علی گڑھ انتظامیہ، علی گڑھ مندروں کے پنڈت اور مساجد کے امام کے ساتھ دیگر لوگوں نے شرکت کی۔
میٹنگ میں دونوں ہی سماج کے لوگوں نے علی گڑھ انتظامیہ سے وعدہ کیا کہ سبھی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کریں گے اور ماحول خراب نہیں ہونے دیں گے۔
اس موقعے پر چند لوگوں نے علی گڑھ ڈی ایم سے درخواست کی کہ فیصلے کے دن شہر میں 24 گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ کو بند کر دیا جائے تاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے ماحول خراب نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ 'سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے والا ہے جس کے پیش نظر انتظامیہ نے علی گڑھ کے عوام کے ساتھ خاص میٹنگ منعقد کی'۔
حسین احمد مسجد کے امام نے کہا کہ 'بابری مسجد پر جو بھی فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے ہو گا ہم اسےقبول کریں گے۔ ہم اپنی مساجد سے بھی یہی پیغام دیں گے کہ سبھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کریں اور ملک کے امن و امان کی فضا کو خراب نہ ہونے دیا جائے۔'
ہندو سماج سے تعلق رکھنے والے للو سنگھ کا کہنا ہے کہ 'شہر میں بھائی چارہ کا ماحول بنا رہے اس کے لیے میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ علی گڑھ تالہ کی صنعت کے لیے مشہور ہے یہاں کے عوام کوئی تالہ بناتا ہے تو کوئی چابی بناتا ہے ہند مسلم سب مل کر کارروبار کرتے ہیں اور بھائی چارے ہمیشہ سے چلے آرہا ہے اور رہے گا'۔