ETV Bharat / city

ایودھیا: سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے سے قبل بین مذاہب میٹنگ - مساجد سے پیغام

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ چندر بھوشن سنگھ نے بابری مسجد رام مندر اراضی تنازع کے حتمی فیصلے سے قبل ہندو مسلم سماج کی سرکردہ شخصیات کے ساتھ میٹنگ کی۔

ایودھیا: سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے سے قبل بین مذاہب میٹنگ
author img

By

Published : Nov 1, 2019, 6:18 PM IST

اس موقعے پر علی گڑھ ایس ایس پی آکاش کلہاڑی، ایس پی سٹی ابھیشیک، شہر میئر فرقان احمد، علی گڑھ انتظامیہ، علی گڑھ مندروں کے پنڈت اور مساجد کے امام کے ساتھ دیگر لوگوں نے شرکت کی۔

ایودھیا: سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے سے قبل بین مذاہب میٹنگ

میٹنگ میں دونوں ہی سماج کے لوگوں نے علی گڑھ انتظامیہ سے وعدہ کیا کہ سبھی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کریں گے اور ماحول خراب نہیں ہونے دیں گے۔

اس موقعے پر چند لوگوں نے علی گڑھ ڈی ایم سے درخواست کی کہ فیصلے کے دن شہر میں 24 گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ کو بند کر دیا جائے تاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے ماحول خراب نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ 'سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے والا ہے جس کے پیش نظر انتظامیہ نے علی گڑھ کے عوام کے ساتھ خاص میٹنگ منعقد کی'۔

حسین احمد مسجد کے امام نے کہا کہ 'بابری مسجد پر جو بھی فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے ہو گا ہم اسےقبول کریں گے۔ ہم اپنی مساجد سے بھی یہی پیغام دیں گے کہ سبھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کریں اور ملک کے امن و امان کی فضا کو خراب نہ ہونے دیا جائے۔'

ہندو سماج سے تعلق رکھنے والے للو سنگھ کا کہنا ہے کہ 'شہر میں بھائی چارہ کا ماحول بنا رہے اس کے لیے میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ علی گڑھ تالہ کی صنعت کے لیے مشہور ہے یہاں کے عوام کوئی تالہ بناتا ہے تو کوئی چابی بناتا ہے ہند مسلم سب مل کر کارروبار کرتے ہیں اور بھائی چارے ہمیشہ سے چلے آرہا ہے اور رہے گا'۔

اس موقعے پر علی گڑھ ایس ایس پی آکاش کلہاڑی، ایس پی سٹی ابھیشیک، شہر میئر فرقان احمد، علی گڑھ انتظامیہ، علی گڑھ مندروں کے پنڈت اور مساجد کے امام کے ساتھ دیگر لوگوں نے شرکت کی۔

ایودھیا: سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے سے قبل بین مذاہب میٹنگ

میٹنگ میں دونوں ہی سماج کے لوگوں نے علی گڑھ انتظامیہ سے وعدہ کیا کہ سبھی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کریں گے اور ماحول خراب نہیں ہونے دیں گے۔

اس موقعے پر چند لوگوں نے علی گڑھ ڈی ایم سے درخواست کی کہ فیصلے کے دن شہر میں 24 گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ کو بند کر دیا جائے تاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے ماحول خراب نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ 'سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے والا ہے جس کے پیش نظر انتظامیہ نے علی گڑھ کے عوام کے ساتھ خاص میٹنگ منعقد کی'۔

حسین احمد مسجد کے امام نے کہا کہ 'بابری مسجد پر جو بھی فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے ہو گا ہم اسےقبول کریں گے۔ ہم اپنی مساجد سے بھی یہی پیغام دیں گے کہ سبھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کریں اور ملک کے امن و امان کی فضا کو خراب نہ ہونے دیا جائے۔'

ہندو سماج سے تعلق رکھنے والے للو سنگھ کا کہنا ہے کہ 'شہر میں بھائی چارہ کا ماحول بنا رہے اس کے لیے میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ علی گڑھ تالہ کی صنعت کے لیے مشہور ہے یہاں کے عوام کوئی تالہ بناتا ہے تو کوئی چابی بناتا ہے ہند مسلم سب مل کر کارروبار کرتے ہیں اور بھائی چارے ہمیشہ سے چلے آرہا ہے اور رہے گا'۔

Intro:بابری مسجد سے متعلق ہندومسلم میٹنگ کا انعقاد.


Body:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں آج شام ڈی ایم چندر بھوشن سنگھ نے اپنے دفتر پر ایودھیا معاملے پرانے والے فیصلے سے متعلق ایک خاص میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں علیگڑھ ایس ایس پی اکاش کلہاڑی، ایس پی سٹی ابھیشیک، شہر میئر فرقان احمد، علیگڑھ انتظامیہ، علی گڑھ مندروں کے پنڈت اور مساجد کے امام کے ساتھ دیگر ہندو مسلم لوگوں نے شرکت کی۔

اس خاص میٹنگ کا مقصد بابری مسجد سے متعلق آنے والے فیصلے کو لے کر علی گڑھ شہر میں امن قائم رکھنا تھا۔ میٹنگ میں دونوں ہی مذہبوں کے لوگوں نے علیگڑھ انتظامیہ سے وعدہ کیا کہ جو بھی بابری مسجد سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ آئے گا اس کو ہم سبھی لوگ مانگے اور کسی بھی طرح کا ماحول خراب نہیں ہونے دینگے۔ اور علیگڑھ انتظامیہ سے یہ درخواست بھی کی کے ماحول بگاڑنے والوں کی تعداد بہت کم ہے اس لیے ان پر خاص نظر رکھ کر ان کے خلاف ایکشن لیا جائے چاہے وہ جو بھی ہو۔

کچھ لوگوں نے علی گڑھ ڈی ایم سے درخواست بھی کی کہ جس دن فیصلہ آئے اس دن شہر میں کم سے کم 24 گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ کو بند کر دیا جائے تاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے ماحول خراب نہ کیا جائے۔

علیگڑھ ڈی ایم میں بتایا بابری مسجد کا جو کورٹ کا فیصلہ آنے والا ہے اسی سے متعلق علی گڑھ کی عوام اور علیگڑھ انتظامیہ کی ایک خاص میٹنگ تھی شہر میں امن قائم رکھنا کے لئے دو کوششے ہے، ایک تو شہر کے جو معزز لوگوں کو یقین میں لینا اور دوسرا علیگڑھ انتظامیہ کی تیاریاں اپنی جگہ پر ہے۔ علی گڑھ میں ہمیشہ ہم ہائی الرٹ پر رہتے ہیں اور بھی خاص تیاریاں چل رہی ہے باقی سب لوگ امن پسند لوگ ہیں سب نے یقین دلایا ہے کسی بھی طریقہ کا ماحول خراب نہیں ہوگا، سوشل میڈیا پر خاص نظر رکھی جائے گی۔

حسین احمد مسجد کے امام صاحب نے بتایا بابری مسجد کا جو سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے والا ہے جو سب سے بڑی عدالت ہے ہماری جو بھی فیصلہ ہوگا ہم سب اس کو مانگے۔ ماحول خراب نہ کیا جائے ہم نے سب نے وعدہ کیا ہے۔ کل جمعہ
ہیں ہم مسجد سے بھی یہی پیغام پہنچائیں گے جو بھی سپریم کورٹ کا فیصلہ آئے گا ہم اس کو مانگے فیصلہ کچھ بھی ہو ہمارے ملک اور شہر کا امن چین خراب نہ ہو پائے۔

للو سنگھ کا کہناہے شہر میں بھائی چارہ بنانے کے حساب سے میٹنگ رکھی گئی۔ علی گڑھ کو تالے کے نام سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر جانا جاتا ہے اس شہر میں کوئی تالہ بناتا ہے تو کوئی چابی بناتا ہے، ہندو مسلم سب مل کر کاروبار کرتے ہیں بھائی چارہ ہمیشہ چلتا آیا ہے اور چلتا رہے گا۔


۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔چندر بھوشن سنگھ۔۔۔۔۔علیگڑھ ڈی ایم۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔ ایٹ للو سنگھ۔
۳
۔ بائٹ۔۔۔۔۔حسین احمد۔۔۔۔۔ مسجد امام۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.