کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر نے انسانی زندگی کو مکمل طور سے متأثر کیا تھا، جس کے بعد اب کووڈ کی نئی قسم اومیکون کے نام سے عوام خوفزدہ ہے کہ کہیں کووڈ کی پہلی اور دوسری لہر کی طرح حالات پیدا نا ہوجائیں اور لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی نوبت نا آجائے۔
نئے کووڈ ویریئنٹ اومیکرون Omicron کے متعلق اے ایم یو میں بیداری پروگرام Awareness Program On Omicron In AMU میں اجمل خاں طبیہ کالج کے شعبہ صدر تحفظی و سماجی طب پروفیسر روبی انجم نے کووڈ کے تعلق سے کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔ اس لیے عوام کو سماجی دوری کے ساتھ ماسک پہننا اور بار بار ہاتھ دھوتے رہنا چاہیے اس کے علاوہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں اور بازاروں میں جانے سے بھی گریز کرنے کی ضرورت ہے۔
![awareness program on omicron in amu](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-ali-awareness-program-on-omicron-in-amu-02-7206466_18122021134659_1812f_1639815419_343.jpg)
انھوں نے کہا کہ بچوں کو اسکولوں میں بھیجنا محفوظ نہیں ہے، اومیکرون کا مقابلہ کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ قوت مدافعت کو مضبوط رکھیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
یہ بھی پڑھیں: Omicron Variant: اومیکرون ویریئنٹ کے پھیلاو کی رفتار ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی تیز
لوگوں سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی تاکید کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملک اور دنیا بھر میں محققین اومیکرون کے مختلف پہلوؤں پر بہتر طور پر سمجھنے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں، اس لیے ہمیں ابھی سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
ڈاکٹر عمران انور اور ڈاکٹر عبدالعزیز خان نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کووڈ کے ضابطوں کے بارے میں لاپروائی نہ برتیں بلکہ مکمل طور سے ٹیکے لگوائیں۔
بیداری پروگرام میں ویکسین کی اہمیت اور وائرس سے بچاؤ کو کم نہ کرنے کی ہدایت پر عمل کرنے کے حوالے سے پوسٹرز بھی پیش کیے گئے۔ نئی قسم کے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر کے بارے میں ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا۔