ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم اشرف علی گزشتہ 17 روز سے لاپتہ تھا۔
واضح رہے کہ اشرف علی بی اے فارن لینگویج کا (آخری سال) کا طالب علم تھا جس کو گزشتہ شب دہلی جامع مسجد کے قریب ذہنی دباؤ میں پایا گیا جس کے بعد اے ایم یو انتظامیہ نے اشرف علی کو اس کے بڑے بھائی ایاز حامد حوالے کیا۔
خیال رہے ریاست بہار کے ضلع ارریہ سے تعلق رکھنے والے اشرف علی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سرسید ہال (ساؤتھ) کی مشتاق منزل میں قیام پذیر تھے اور گزشتہ 17 روز یعنی 23 فروری 2021 سے لاپتہ تھے۔
اے ایم یو پروکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 'لاپتہ طالب علم اشرف علی گزشتہ شب دہلی کی جامع مسجد کے قریب پایا گیا جس کو آج صبح علی گڑھ پولیس کے ساتھ اس کے بھائی ایاز احمد اور دوست ندیم دہلی سے علیگڑھ لائے تھے'۔
![لاپتہ طالب علم اشرف علی گزشتہ شب دہلی جامع مسجد کے قریب ملا، جو ذہنی دباؤ کی وجہ سے دو ہفتوں سے غائب تھا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-ali-amu-proctor-press-conferance-regarding-missing-student-01-7206466_11032021160843_1103f_1615459123_1093.jpg)
آج علیگڑھ ایس ایس پی نے پریس کانفرنس اور کاغذی کاروائی کے بعد اشرف کو اس کے بڑے بھائی ایاز احمد کے حوالے کردیا ہے تاہم ایاز احمد اب اشرف علی کو گھر لے جانا چاہتے ہیں۔
پروفیسر وسیم علی نے مزید بتایا 'جب اشرف علی لاپتہ ہوا تھا تو اس کے کمرے کی تلاشی کے دوران اس کی ایک ڈائری سے ایک ٹریٹمنٹ کارڈ ملا تھا جس میں 2019 میں اس نے کسی سیکریٹکس کو دکھایا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اشرف علی ذہنی دباؤ میں تھا اور آج بھی وہ ذہنی دباؤ میں ہے جس کی وجہ سے اس سے کچھ بات چیت نہیں ہو پائی ہے'۔
پروفیسر وسیم علی نے یونیورسٹی وائس چانسلر، رجسٹرار اور علیگ برادری کی جانب سے علی گڑھ پولیس انتظامیہ کا شکر ادا کیا۔
وہیں دوسری جانب بڑے بھائی ایاز حامد نے بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ سمیت طلبہ برادری، علیگڑھ انتظامیہ اور میڈیا کا شکر ادا کیا۔
ارریہ میں اشرف علی کے آبائی گھر پر موجود اس کے چچا محمد معاذ نے بھی طالب علم کے ملنے کی تصدیق کی ہے۔