ریاست اترپردیش کے ضلع خورجہ کی رہنے والی کنیکا پیدائشی طور پر امراض قلب کا شکار تھی، دل میں سوراخ کی وجہ سے اس کا جسم نیلا پڑ جاتا تھا۔ کنیکا کے والدین اسے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج لے کر آئے جہاں ماہر امراض اطفال ڈاکٹر شاد عبقری اور ڈاکٹر ایم کامران مرزا نے اس کی ایکوکارڈیو گرافی کرکے پوری بیماری کا پتہ لگایا۔ ڈاکٹروں کی ٹیم نے بچی کا پری سرجری معائنہ بھی کیا۔
کارڈیو تھوریسک سرجری شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر ایم اعظم حسین اور ان کے ٹیم نے لگاتار چار گھنٹے تک چلنے والی اس سرجری کو کامیابی کے ساتھ پورا کیا اور کنیکا کو نئی زندگی دی۔ آپریشن کے دوران ڈاکٹر صابر علی خان نے دل اور پھیپھڑے کے عمل و حرکت کی دیکھ بھال کی سرجری کرنے والی ٹیم میں ڈاکٹر سمت پرتاب سنگھ اور ڈاکٹر ندیم رضا بھی شامل رہے۔
ڈاکٹر اعظم حسین کے مطابق بچی کا وزن صرف چار کلو تھا جس سے سرجری بہت پیچیدہ تھی۔ ڈاکٹر کامران افضل نے کہا کہ حکومت ہند کی راشٹریہ بال سواست کاریہ کرم (آر بی ایس کے) اسکیم کے تحت یہ سرجری مفت کی گئی۔
مزید پڑھیں:
یو پی ایس ایس ایس سی کے انٹرویو کا شیڈول جاری
سرجنوں کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ اے ایم یو کے میڈیکل کالج میں سپر اسپیشلٹی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اس لئے آس پاس کے مریضوں کو علاج کے لیے دور دراز جانے کی ضرورت نہیں ہے۔