ETV Bharat / city

علیگڑھ: مظاہرین پرانتظامیہ کی جانب سے دباؤ - شاہین باغ کے طرز پر جاری اس مظاہرے میں شامل خواتین اور مقامی لوگوں نے علیگڑھ انتظامیہ پر یہ الزام لگا یا

شاہین باغ کے طرز پر جاری اس مظاہرے میں شامل خواتین اور مقامی لوگوں نے علیگڑھ انتظامیہ پر یہ الزام لگا یا ہےکہ انہیں شدید سردی سے بچنے کے لیے خیمہ لگانے کی اجازت نہیں مل رہی، دن میں کئی مرتبہ مائک کے تار کاٹ دیئے جاتے ہیں اور رات میں خواتین کی تعداد کم ہونے پر دباؤ بنایا جاتا ہے اور دھمکی بھی دی جاتی ہے تاکہ یہ احتجاج ختم ہو۔

aligarh-protest-against-caa
مظاہرین پرانتظامیہ کی جانب سے دباؤ
author img

By

Published : Feb 7, 2020, 8:17 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 1:41 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے ؤشاہ جمال عیدگاہ کے سامنے گذشتہ دس دنوں سے مسلسل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین دھرنے پر ہیں۔

شاہین باغ کے طرز پر جاری اس مظاہرے میں شامل خواتین اور مقامی لوگوں نے علیگڑھ انتظامیہ پر یہ الزام لگا یا ہےکہ انہیں شدید سردی سے بچنے کے لیے خیمہ لگانے کی اجازت نہیں مل رہی، دن میں کئی مرتبہ مائک کے تار کاٹ دیئے جاتے ہیں اور رات میں خواتین کی تعداد کم ہونے پر دباؤ بنایا جاتا ہے اور دھمکی بھی دی جاتی ہے تاکہ یہ احتجاج ختم ہو۔

مظاہرین پرانتظامیہ کی جانب سے دباؤ

شاہ جمال علاقے میں واقع عیدگاہ کے سامنے خواتین کو احتجاج کے دوران خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خیمہ لگانے کی اجازت نہ ملنے پر بھی خواتین 24 گھنٹے کھلے آسمان کے نیچے رات کی شدید سردی میں بھی احتجاج کر رہی ہیں۔

علیگڑھ انتظامیہ نے احتجاج کررہی خواتین کی حفاظت کے نام پر چاروں طرف سے سخت روکاوٹیں لگا دی ہیں، احتجاج کے مقام پر خواتین کے علاوہ کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ میڈیا کو بھی دور رکھا جا رہا ہے، خواتین کو ان سے بات چیت کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے۔

ان سب پریشانیوں کے باوجود بھی علیگڑھ کی خواتین میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک خاص جوش و جذبہ دیکھا جارہا ہے

احتجاج میں شامل ایک خاتون نے بتایا کہ ہم لوگ مسلسل کءی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ لیکن ہمیں کافی پریشانیوں کا سامنا ہے ہم نے پولیس اہلکاروں سے بھی کہا کہ خیمہ لگانے کی اجازت ہمیں دی جائے لیکن نہیں دی گئی اور مائک کا تار بھی دن میں تین چار مرتبہ کاٹ دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:دہلی میں الیکشن کل، سکیورٹی سخت

اطلاع کے مطابق اس دھرنے میں سبھی عمر کے مرد و خواتین شامل ہیں رات میں ترپال ڈال کر سوتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علیگڑھ انتظامیہ خیمہ لگانے کی اجازت نہیں دے رہی جبکہ سردی سے بچنے کے لئے خیمہ کی سخت ضرورت ہے۔ سردی میں بھی خواتین 24 گھنٹے کھلے آسمان کے نیچے احتجاج کر رہی ہیں جس میں چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے ؤشاہ جمال عیدگاہ کے سامنے گذشتہ دس دنوں سے مسلسل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین دھرنے پر ہیں۔

شاہین باغ کے طرز پر جاری اس مظاہرے میں شامل خواتین اور مقامی لوگوں نے علیگڑھ انتظامیہ پر یہ الزام لگا یا ہےکہ انہیں شدید سردی سے بچنے کے لیے خیمہ لگانے کی اجازت نہیں مل رہی، دن میں کئی مرتبہ مائک کے تار کاٹ دیئے جاتے ہیں اور رات میں خواتین کی تعداد کم ہونے پر دباؤ بنایا جاتا ہے اور دھمکی بھی دی جاتی ہے تاکہ یہ احتجاج ختم ہو۔

مظاہرین پرانتظامیہ کی جانب سے دباؤ

شاہ جمال علاقے میں واقع عیدگاہ کے سامنے خواتین کو احتجاج کے دوران خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خیمہ لگانے کی اجازت نہ ملنے پر بھی خواتین 24 گھنٹے کھلے آسمان کے نیچے رات کی شدید سردی میں بھی احتجاج کر رہی ہیں۔

علیگڑھ انتظامیہ نے احتجاج کررہی خواتین کی حفاظت کے نام پر چاروں طرف سے سخت روکاوٹیں لگا دی ہیں، احتجاج کے مقام پر خواتین کے علاوہ کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ میڈیا کو بھی دور رکھا جا رہا ہے، خواتین کو ان سے بات چیت کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے۔

ان سب پریشانیوں کے باوجود بھی علیگڑھ کی خواتین میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک خاص جوش و جذبہ دیکھا جارہا ہے

احتجاج میں شامل ایک خاتون نے بتایا کہ ہم لوگ مسلسل کءی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ لیکن ہمیں کافی پریشانیوں کا سامنا ہے ہم نے پولیس اہلکاروں سے بھی کہا کہ خیمہ لگانے کی اجازت ہمیں دی جائے لیکن نہیں دی گئی اور مائک کا تار بھی دن میں تین چار مرتبہ کاٹ دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:دہلی میں الیکشن کل، سکیورٹی سخت

اطلاع کے مطابق اس دھرنے میں سبھی عمر کے مرد و خواتین شامل ہیں رات میں ترپال ڈال کر سوتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علیگڑھ انتظامیہ خیمہ لگانے کی اجازت نہیں دے رہی جبکہ سردی سے بچنے کے لئے خیمہ کی سخت ضرورت ہے۔ سردی میں بھی خواتین 24 گھنٹے کھلے آسمان کے نیچے احتجاج کر رہی ہیں جس میں چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔

Intro:ریاست اترپردیش ضلع علی گڑھ کے علاقہ شاہ جمال عیدگاہ کے سامنے پچھلے دس دنوں سے مستقل شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف خواتین کا شاہین باغ کی طرز پر احتجاج چل رہا ہے۔ لیکن خواتین اور مقامی لوگوں کا علیگڑھ انتظامیہ پر یہ الزام ہے کہ وہ تیز سردی سے بچنے کے لیے خیمہ لگانے کی اجازت نہیں دے رہے، دن میں کئی مرتبہ مائک کے تار کاٹ دیئے جاتے ہیں اور رات میں خواتین کی تعداد کم ہونے پر دباؤ بنایا جاتا ہے اور دھمکی بھی دی جاتی ہے احتجاج ختم کرنے کے لیے۔





Body:شاہ جمال کے علاقہ عیدگاہ کے سامنے خواتین کو احتجاج کے دوران خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خیمہ لگانے کی اجازت نہ ملنے پر بھی خواتین 24 گھنٹے کھلے آسمان کے
کے نیچے رات کی زبردست سردی میں بھی احتجاج کر رہی۔

علیگڑھ انتظامیہ نے احتجاج کررہی خواتین کی حفاظت کے نام پر چاروں طرف زبردست روکاوٹیں اور بلیاں لگا دی ہے۔ احتجاج والی جگہ خواتین کے علاوہ کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ میڈیا کو بھی دور رکھا جا رہا ہے، خواتین سے بات چیت کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

خواتین اور مقامی لوگوں کا علیگڑھ انتظامیہ پر یہ الزام ہے کہ وہ سردی سے بچنے کے لئے بھی خیمہ لگانے کی اجازت نہیں دے رہی، دن میں کئی مرتبہ مائک کے تار کاٹ دیا جاتا ہے، چاروں طرف روکاوٹیں لگا دی گئ ہیں، رات میں خواتین کی تعداد کم ہونے پر دباؤ بنایا جاتا ہے اور دھمکی بھی دی جاتی ہیں احتجاج کو ختم کرنے کے لیے۔

ان سب پریشانیوں کے باوجود بھی علیگڑھ کی خواتین میں ایک خاص جوش اور جذبہ دیکھا جارہا ہے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف۔



Conclusion:احتجاج کررہی ایک خاتون نے بتایا ہم لوگ ایک ہفتے سے زیادہ دنوں سے یہاں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ لیکن لوگوں کو کچھ بھی سہولیت نہیں ہے۔ ہم نے پولیس سے کہا تھا خیمہ لگانے کی اجازت مانگی تھی لیکن نہیں دی گئی اور مائک کا تار بھی دن میں تین چار مرتبہ کاٹ دیتے ہیں چلتےچلتے مائک بند ہو جاتا ہے۔

خواتین کو پریشانی ہو رہی ہے یہاں سب جگہ رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں۔ رات میں جب خواتین کم ہوجاتی ہیں تو دباؤ ڈالا جاتا ہے یہاں سے خالی کرو ہم کو دھمکی بھی دی جاتی ہے 24 گھنٹے کا وقت دیتے ہیں، 72 گھنٹے کا وقت دیتے ہیں۔ ہم سب کھلے آسمان کے نیچے سوتے ہیں خیمہ کی اجازت مانگی تھی نہیں دی گئی۔

یہاں پر بزرگ خواتین بھی ہیں رات میں ترپال ڈال ڈال کر سوتے ہیں۔ ہماری ماں بہنیں ہیں جن کی عمر 70 سے 80 سال ہے ان کے حساب سے تھوڑی بہت سہولیت ہونی چاہیے۔

مقامی لوگوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ علیگڑھ انتظامیہ خیمہ لگانے کی اجازت نہیں دے رہی جبکہ سردی سے بچنے کے لئے خیمہ کی سخت ضرورت ہے۔ سردی میں بھی خواتین 24 گھنٹے کھلے آسمان کے نیچے احتجاج کرتی رہتی جس میں چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔ تقریبا دس سے بارہ ہزار خواتین احتجاج کر رہی ہیں۔


۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔احتجاج خواتین۔۔۔۔۔ علی گڑھ۔
۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔ مقامی لوگ۔۔۔علی گڑھ۔
Last Updated : Feb 29, 2020, 1:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.