اجمیر: راجستھان کے اجمیر شہر میں ہجومی تشدد کا شکار ہوئے گداگر کو پولیس نے گجرات سے تلاش کر کے اجمیر کی عدالت میں پیش کیا جہاں انہوں نے اپنا بیان درج کرایا۔ متاثرہ شخص کے بیان پر پولیس نے اب للت شرما نام کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے جب کی دیگر چار شرپسندوں کی تلاش جاری ہے۔
اجمیر پولیس کے مطابق 18 اگست کو شرپسندوں کے ذریعے ہجومی تشدد کی واردات کو انجام دیا گیا تھا اور اس کا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا گیا۔ اس کی وجہ سے اجمیر شہر کا ماحول خراب ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ہجومی تشدد کا شکار ہوئے اتر پردیس کانپور کے رہنے والے احسان علی اپنے بچوں کے ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں بھیک مانگ رہے تھے۔ اسی درمیان للت شرما اور شدیگر ملزم ملزمین نے احسان علی کے ساتھ تشدد کی واردات کو انجام دیا تھا۔ مارپیٹ اور بد زبانی کے ساتھ انہیں پاکستان جا کر بھیک مانگنے اور شہر سے باہر جانے کی دھمکی دی گئی۔
اس کے بعد سے متاثرہ شخص لاپتہ بتایا جا رہا تھا، جسے پولیس نے گجرات سے تلاش کر کے اجمیر کی عدالت میں بیان درج کروا دیا ہے اور متاثرہ شخص کے مطابق اجمیر پولیس نے اہم ملزم للت شرما کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ابھی چار دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
مزید پڑھیں: Mob Attack: دیواس میں بھی اندور جیسا ہجومی تشدد کا واقعہ
غور طلب ہے کہ اس پورے معاملے میں 18 اگست کو شرپسندوں کے خلاف پولیس نے دفعہ 151 کی کاروائی کی تھی لیکن مقامی مسلم تنظیموں کے ذریعے ہجومی تشدد کے خلاف آواز اٹھانے پر پولیس نے پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور للت شرما کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے جبکہ دیگر شرپسندوں کی تلاش شروع جاری ہے۔