ETV Bharat / city

بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں کی مذمت

author img

By

Published : Oct 22, 2021, 10:52 PM IST

آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کے صدر حضرت سید نصیرالدین چشتی نے کہا کہ امن اور رواداری وہ الفاظ ہیں جو اسلام کے تانے بانے کو سجاتے ہیں، ایک حقیقی اسلامی فرد ہمیشہ ان الفاظ پر قائم رہتا ہے۔

بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں کی مذمت
بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں کی مذمت

سید نصیرالدین چشتی چیئرمین آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل اور جانشین سجادہ نشین درگاہ شریف اجمیر نے درگا پوجا کے دوران بنگلہ دیش میں اقلیتی برادری کے خلاف ہوئے تشدد کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ درگا منڈپوں، پنڈالوں اور مندروں پر حملے ناقابل معافی گناہ ہے اور یہ عمل مخالف اسلام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتشدد واقعات اسلامی روح اور پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کبھی بھی مذہب کے نام پر تشدد کو جائز نہیں سمجھتا۔

انہوں نے کہا کہ آل انڈیا صوفی سجادنشین کونسل کی جانب سے واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی بھی اپیل کی جاتی ہے۔ بنگلہ دیش میں درگا پوجا کی تقریبات کے دوران اقلیتی برادری کے خلاف تشدد کے مرتکب افراد کے لیے سوشل میڈیا ایک نعمت ثابت ہوا کیونکہ انہوں نے جعلی خبریں اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے اس پلیٹ فارم کا استعمال کیا جس کی وجہ سے تشدد کی شدت میں اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلہ دیش فرقہ وارانہ فساد: پوجا منڈپ میں قرآن لے جانے والے شخص کی شناخت

سید نصیرالدین چشتی نے کہا کہ پروپیگنڈا، غلط معلومات ، جعلی اور ہیرا پھیری کی دیگر کوششیں سوشل میڈیا پر رائج ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے گزارش کی ہے کہ سوشل میڈیا پوسٹ اور ویڈیوز کو آنکھ بند کرکے فالو نہ کریں۔ کسی بھی سنسنی خیز مواد کو شیئر کرنے سے پہلے ہمیشہ دو بار سوچیں کیونکہ جنونی اور پروپیگنڈا کرنے والا کوئی بھی معلومات بنا سکتا ہے جو جنگل کی آگ کی طرح پھیل سکتی ہے۔ جنوبی بنگلہ دیش میں درگا پوجا پنڈالوں کے خلاف پرتشدد حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے شک کی سوئی بنگلہ دیش کی ایک سیاسی کم مذہبی بنیاد پرست تنظیم کی طرف اشارہ کر رہی ہے جو کہ کومیلا میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر فرقہ وارانہ بھڑک اٹھانے کے واقعہ میں مبینہ طور پر ہے۔ کومیلا تشدد کی یہ بزدلانہ کارروائی پاکستان کی حمایت یافتہ بنیاد پرست تنظیم نے کی ہے ، جو اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے نوجوانوں کو انتہا پسند قدامت پسند اسلام کی طرف بنیاد پرست بنانے کے لیے ان کی ذاتی خواہشات کو ہوا دے رہی ہے۔ یہ بنیاد پرست تنظیم لبرل اسلامی ثقافت کو بھی مٹانے کی کوشش کر رہی ہے ، جو کہ آزاد فکر اور ترقی پسند خیالات کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور اس کی جگہ سخت گیر اسلامی مذہب کو لے لیتی ہے۔ اس عمل میں یہ عدم برداشت ، نفرت ، بے حسی اور تشدد کے بیج بو رہے ہیں۔

آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل نے بنگلہ دیش کی حکومت سے غیر جانبدارانہ تحقیقات اور ان بنیاد پرست تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے جو فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے میں ملوث ہیں۔

سید نصیرالدین چشتی چیئرمین آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل اور جانشین سجادہ نشین درگاہ شریف اجمیر نے درگا پوجا کے دوران بنگلہ دیش میں اقلیتی برادری کے خلاف ہوئے تشدد کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ درگا منڈپوں، پنڈالوں اور مندروں پر حملے ناقابل معافی گناہ ہے اور یہ عمل مخالف اسلام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتشدد واقعات اسلامی روح اور پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کبھی بھی مذہب کے نام پر تشدد کو جائز نہیں سمجھتا۔

انہوں نے کہا کہ آل انڈیا صوفی سجادنشین کونسل کی جانب سے واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی بھی اپیل کی جاتی ہے۔ بنگلہ دیش میں درگا پوجا کی تقریبات کے دوران اقلیتی برادری کے خلاف تشدد کے مرتکب افراد کے لیے سوشل میڈیا ایک نعمت ثابت ہوا کیونکہ انہوں نے جعلی خبریں اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے اس پلیٹ فارم کا استعمال کیا جس کی وجہ سے تشدد کی شدت میں اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلہ دیش فرقہ وارانہ فساد: پوجا منڈپ میں قرآن لے جانے والے شخص کی شناخت

سید نصیرالدین چشتی نے کہا کہ پروپیگنڈا، غلط معلومات ، جعلی اور ہیرا پھیری کی دیگر کوششیں سوشل میڈیا پر رائج ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے گزارش کی ہے کہ سوشل میڈیا پوسٹ اور ویڈیوز کو آنکھ بند کرکے فالو نہ کریں۔ کسی بھی سنسنی خیز مواد کو شیئر کرنے سے پہلے ہمیشہ دو بار سوچیں کیونکہ جنونی اور پروپیگنڈا کرنے والا کوئی بھی معلومات بنا سکتا ہے جو جنگل کی آگ کی طرح پھیل سکتی ہے۔ جنوبی بنگلہ دیش میں درگا پوجا پنڈالوں کے خلاف پرتشدد حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے شک کی سوئی بنگلہ دیش کی ایک سیاسی کم مذہبی بنیاد پرست تنظیم کی طرف اشارہ کر رہی ہے جو کہ کومیلا میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر فرقہ وارانہ بھڑک اٹھانے کے واقعہ میں مبینہ طور پر ہے۔ کومیلا تشدد کی یہ بزدلانہ کارروائی پاکستان کی حمایت یافتہ بنیاد پرست تنظیم نے کی ہے ، جو اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے نوجوانوں کو انتہا پسند قدامت پسند اسلام کی طرف بنیاد پرست بنانے کے لیے ان کی ذاتی خواہشات کو ہوا دے رہی ہے۔ یہ بنیاد پرست تنظیم لبرل اسلامی ثقافت کو بھی مٹانے کی کوشش کر رہی ہے ، جو کہ آزاد فکر اور ترقی پسند خیالات کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور اس کی جگہ سخت گیر اسلامی مذہب کو لے لیتی ہے۔ اس عمل میں یہ عدم برداشت ، نفرت ، بے حسی اور تشدد کے بیج بو رہے ہیں۔

آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل نے بنگلہ دیش کی حکومت سے غیر جانبدارانہ تحقیقات اور ان بنیاد پرست تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے جو فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے میں ملوث ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.