راجستھان کے اجمیر ضلع میں کورونا انفیکشن سے مرنے والوں کی آخری رسومات اب ان کے اہل خانہ ہی کر سکیں گے لیکن انہیں اس کے لئے جاری گائڈ لائن پر عمل کرنا ہوگا۔
تصدیق شدہ اطلاع کے مطابق ضلع کلکٹر پرکاش راج پروہت نے اس معاملے میں نوٹیفکیشن جاری کرکے انفیکشن سے متاثرہ لاشوں کو نذرآتش اہل خانہ کے ذریعہ کئے جانے کی راہ کھول دی ہے لیکن اس کے لئے چھ طرح کے پروٹوکول لازم ہوں گے جس کی اہل خانہ کو پیروی کرنی ہوگی۔
قانون کے تحت آخری رسومات کے دوران خاندان کے صرف پانچ لوگ موجود رہیں گے، سبھی کو پی پی ای کٹ پہننا ضروری ہوگا، اہل خانہ لاش کو اسپتال اور نجی رہائش گاہ سے براہ راست شمشان گھاٹ لے جاسکیں گے، لاش کو پی پی ای کٹ سے باہر نہیں نکالا جا سکے گا، آخری رسومات ادا کرنے کے بعد سبھی کو سینیٹائز ہونا اور گاڑیوں کو بھی سینیٹائز کرنا ضروری ہوگا اور اس کے تیس منٹ بعد وسرجن ممکن ہو سکے گا۔ اس سے پہلے مرنے والے کی راکھ کو کلش کے ساتھ ٹیگ لگا کر شمشان چھوڑنا ہوگا۔
اس عمل کی نگرانی کے لئے نگر نگم کے دو ملازم ساتھ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کورونا سے متاثر
قابل ذکر ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب ملک بھر میں اب تک 31ہزار سے زائد افراد فوت ہو چکے ہیں۔ ریاست راجستھان میں اس وبا سے مرنے والوں کی تعداد 600سے تجاوز کر گئی ہے۔
ریاست راجستھان میں 34ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ ملک بھر میں 13لاکھ سے زائد افراد ملک وائرس کی چپیٹ میں آ چکے ہیں۔