اس سلسلے میں سماجی کارکن نبی اللہ نے کہا کہ مودی حکومت کا گزشتہ ایک سال ناکامیوں سے بھرا رہا، انہوں نے عوام کو اذیت پہچانے والے کام کیے، دفعہ 370 کو منسوخ کیا، طلاق ثلاثہ بل پاس کرنا، ایودھیا کا فیصلہ کیا، اس میں کام کم ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہا 'اب جب کورونا وائرس کی بیماری عروج پر ہے تب بھی سیاست کی جارہی ہے، ہائی کورٹ نے بھی تنقید کے باوجود کورونا سے نمٹنے کے لیے ہیلتھ سسٹم صحیح نہیں کیا جا رہا ہے اور کورونا جیسی بیماری کے دوران بھی لوگوں کو ہر پل پریشانیوں کا سامنا کرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔
تو وہیں سماجی کارکن منور حسین نے کہا کہ 'مودی حکومت کی دوسری مدت کا پہلا سال پوری طرح ناکام رہا کیونکہ جن مسائل پر حکومت کو کام کرنا چاہیے تھا اسے بالاے طاق رکھ دیا گیا، سی اے اے، این آر سی اور این پی آر اور ہندو مسلم میں الجھا کر رکھا گیا،
انہوں نے کہا ابھی کورونا سے گجرات سب سے زیادہ متاثر ہے لیکن یہاں کسی طرح کا خیال نہیں رکھا جارہا ہے، لوگوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے، مزدور پیدل چلنے پر مجبور ہیں، لوگ بھوکے مر رہے ہیں اور لاک ڈاؤن بڑھتا جارہا ہے، حکومت امیدوں کے خلاف کام کر رہی ہے، لیکن عوام صرف برداشت کر رہی ہے۔
بنیادی مسائل پر حکومت اب بھی کام نہیں کر رہی ہے، جو کسان اور روزگار کے وعدے کیے گیے تھے وہ اب بھی جوں کے توں ہیں، جس پر اب بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔