گجرات میں کورونا وائرس کے دوران ہی آج سے 'ان لاک ون' میں معمولات زندگی دوبارہ سے بحال ہونی شروع ہوگئی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ گجرات میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے بعد آج سے سڑکوں پر کافی ٹریفک دیکھنے کو مل رہے ہیں خاص طور سے احمدآباد میں لاک ڈؤان کے اعلان کے بعد ہی رکشے چلانے پر پابندی لگادی گئی تھی جس سے رکشہ ڈرائیورں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا لیکن حکومت نے اب رعایت دیتے ہوے احمدآباد میں رکشا چلانے کی اجازت دی ہے۔
ایک آٹو رکشہ میں ڈرائیور کے ساتھ صرف دو مسافروں کو بٹھانے کا حکم دیا گیا ہے جس سے رکشہ ڈرائیور کو مزید دشواریوں کا سامنا ہے۔
رکشہ ڈرائیور اسلم شیخ نے کہا کہ ہم نے رکشہ میں دو مسافروں کو بٹھا کر لے جانے کی شروعات کی ہے، ہم ماسک بھی پہن رہے اور سینیٹائزر کا استعمال کر رہے ہیں۔حکومتی گائیڈ لائن پر عمل کر رہے ہیں لیکن حکومت کو ہمارے تئیں زیادہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔
ایک دوسرے آٹو ڈرائیور کالو سید کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں ہم نے جو زندگی گزاری وہ ناقال برداشت تھی۔کھانے پینے کے لالے پڑ گئے تھے در در بھٹکنے پر ہم مجبور ہوگئے تھے لیکن اب رکشہ چلانے کی اجازت دی گئی ہے توہم حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ہم خوش ہیں کہ اب ہماری روزی روٹی کا بندوبست ہو سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رکشہ چلانے کے دوران بھی ہمیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا کیونکہ دو مسافر کو بٹھا کر ہم کیا کمائیں گے اور کیا کھائیں گے۔