سپریم کورٹ کی سہ رکنی بینچ نے آگرہ کے ڈاکٹر دپتی اگروال کی موت کے معاملے میں سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کی اس بنچ نے اس معاملے میں ڈاکٹر دیپتی اگروال کے سسر، ساس، جیٹھ اور جیٹھانی کو ہائیکورٹ سے ملی پیشگی ضمانت کے حکم کو بھی خارج کر دیا ہے۔ اس معاملے میں ڈاکٹر دیپتی اگروال کے والد ڈاکٹر نریش منگلا نے ملزمین کی پیشگی ضمانت کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔ اس پر جمعرات کو ہوئی سنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے یہ حکم دیا۔
تین اگست 2020 کو تاج گنج تھانہ حلقے کے ویبھو نگر میں واقع ویبھو ویلی ویو اپارٹمنٹ کے فلیٹ میں ڈاکٹر دپتی اگروال کی موت ہوئی تھی۔ وہ فلیٹ میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی تھیں۔ اس پر شوہر ڈاکٹر سمت اگروال نے ڈاکٹر دپتی اگروال کو پرتاپ پور میں واقع اپنے اسپتال میں علاج کے لیے بھرتی کرایا تھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ حالت میں سدھار نہیں ہونے پر ڈاکٹر دپتی کو فریدآباد میں واقع سرودے اسپتال میں ریفر کیا گیا تھا۔ جہاں پر 6 اگست 2020 کو علاج کے دوران ڈاکٹر دپتی اگروال کی موت ہو گئی تھی۔
کوسی کے رہنے والے ڈاکٹر نریش منگلا نے بیٹی ڈاکٹر دپتی اگروال کی موت کے بعد 7اگست کو دپتی کے شوہر سمیت سسر ڈاکٹر ایس سی اگروال، ساس انیتا اگروال، جیٹھ ڈاکٹر امت اگروال اور جیٹھانی ڈاکٹر تولکا اگروال کے خلاف قتل، جہیز مانگنے، جہیز کے لیے استحصال کرنے، مارپیٹ، جان سے مارنے کی دھمکی، اسقاط حمل کی دفعات میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے 8 اگست کو ملزم شوہر سمت اگروال کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔
پولیس نے ڈاکٹر سمت اگروال کو جیل بھیج کر دیگر ملزمین کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا لیکن کسی کی گرفتاری نہیں ہو سکی تھی۔ ملزمین نے پیشگی ضمانت کے لیے اپیل کر دی تھی اور آگرہ کورٹ سے درخواست خارج ہونے پر ملزمین ہائیکورٹ گئے۔ ہائیکورٹ سے ڈاکٹر ایس سی اگروال، انیتا اگروال، ڈاکٹر امت اگروال اور تولکا اگروال کو پیشگی ضمانت مل گئی۔
غیر ضمانتی وارنٹ ہونے کے بعد بھی جب پولیس ملزم ساس، سسر، جیٹھ جیٹھانی کو گرفتار نہیں کر سکی تو اس پر پولیس پر بھی سوال اٹھے۔ 24اکتوبر 2020کو پولیس نے ملزمین کے خلاف کورٹ میں چارج شیٹ پیش کردی۔ مگر، سی او صدر مہیش کمار نے اس معاملے میں اسقاط حمل کی دفعات کو ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے ہٹا دیا۔ جب کہ دیگر دفعات لگی رہیں۔ اس پر ڈاکٹر نریش اگروال نے پولیس پر جانچ میں لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ اور ڈی جی پی سے بھی ملزمین کی گرفتاری کی مانگ کی۔ اتنا ہی نہیں، منگلا نے مقدمے کی جانچ ٹرانسفر کرنے کی بھی مانگ کی تھی۔ جبکہ ہائیکورٹ سے ملزمین کو پیشگی ضمانت ملنے پر 27اکتوبر کو سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
مزید پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ارنب گوسوامی کی درخواست کو مسترد کیا
ڈاکٹر نریش منگلا کی طرف سے سپریم کورٹ میں وکیل سنجے کھرڑے اور شیکھر نیفڑے نے اپیل کی۔ اس پر سپریم کورٹ کے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس اندو ملہوترا اور جسٹس اندرا بنرجی کی سہ رکنی بنچ نے سی بی آئی جانچ کا حکم جاری کیا ہے۔ بنچ نے ہائیکورٹ کی سنگل بنچ کی جانب سے جاری کیے گئے ملزمین کی پیشگی ضمانت کے فیصلے کو بھی خارج کردیا۔