کانگریس پارٹی 2022 اتر پردیش اسمبلی انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔ پارٹی نے سابق کابینی وزیر سلمان خورشید کو منشور تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ جس کے لئے سلمان خورشید رائے عامہ لینے کے لیے اتوار کو آگرہ پہنچے۔ اس دوران انہوں نے لوہا منڈی میں واقع ایگرسین بھون میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کی۔
سلمان خورشید نے کہا کہ آگرہ کو اسمارٹ سٹی کہتے ہوئے انہیں شرم آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت خود کو ہر چیز میں نمبر ون بتاتی ہے۔ اگر میں یوگی کو ولن نمبر ایک کہوں تو نہیں بُرا لگے گا۔
سلمان خورشید نے کہا کہ جب انہوں نے اسمارٹ سٹی آگرہ کا بورڈ دیکھا تو سمجھا کہ بہتر کام کیے ہوں گے لیکن سبھی سڑکوں میں گڑھے ہیں۔ انہوں نے یوگی پر طنزیہ لہجے میں کہا کہ تاج محل کے علاوہ انہیں پورے آگرہ میں کہیں بھی کوئی ترقی نظر نہیں آئی۔ خدا جانتا ہے کہ کس بنیاد پر آگرہ کو نمبر ون شہر کی درجہ بندی دی گئی ہے۔ جگہ جگہ گڑھے اور سڑکوں پر دھول کے بادلوں نے آگرہ کے باشندوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔
مزید پڑھیں: آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر: دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں
سلمان خورشید نے کہا کہ اس بار 2022 کے انتخابات میں کانگریس پارٹی عوام کے مطابق منشور تیار کرے گی۔ اگر لوگ ہمیں موقع دیں گے تو ہم ان کے تمام مطالبات پورے کریں گے، ان وعدوں کے ساتھ یہ منشور تیار کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس اقلیتوں کے مطالبات کو مضبوطی سے اٹھائے گی: سلمان خورشید
انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس منشور کو عام لوگوں کے سامنے رکھتی ہے تو ہر شخص کو یہ محسوس ہونا چاہیے کہ یہ منشور میرا ہے نہ کہ کسی رہنما کا منشور۔ کانگریس کے منشور میں لوگوں نے روزگار، تعلیم، صحت کے حوالے سے اپنی رائے دی ہے۔ منشور عوامی رائے کے مطابق تیار کیا جائے گا۔