نیدرلینڈز سے واپس آئے کورونا پوزیٹیو پوتے کے ساتھ رابطے میں آنے کے بعد مدھوریما نامی بزرگ خاتون کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت ہوگئی۔۔
اس موت سے ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کی بڑی لاپرواہی کا انکشاف ہوا ہے، کیونکہ جب کنبہ کا ممبر بیرون ملک کے سفر سے آیا تھا تو خاتون کا نمونہ کیوں نہیں لیا گیا۔ خاتون پانچ دن کے لئے دو الگ الگ نجی اسپتالوں میں داخل بھی رہیں۔
واضح رہے کہ مغل روڈ پر کملا نگر میں واقع پاش کالونی کی رہائشی 76 سالہ مدھوریما کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد 7 اپریل 2020 کو ایس این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔
مدھوریما کی آج دوپہر موت سے ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت میں خوف و ہراس پھیل ہے۔
کملا نگر کے ایک رہائشی چاندی کے ایک تاجر کا بیٹا نیدرلینڈ گیا ہوا تھا۔ 15 مارچ کو نیدرلینڈ سے آگرہ لوٹا۔ کچھ دن بعد 76 سالہ دادی کی طبیعت خراب ہوگئی۔
انہیں پہلے کملا نگر کے نجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں مغل روڈ کے ایک اور اسپتال میں ریفر کردیا گیا۔ 6 اپریل کو خاتون مریض کی صحت کی کورونا جانچ کرنے کے لئے نمونے بھیجے گئے تھے۔ 7 اپریل کو کورونا کی تصدیق ہونے کے بعد خاتون کو ایس این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔
ضلع مجسٹریٹ پربھو نارائن سنگھ کا کہنا ہے کہ خاتون مریض کی حالت تشویشناک تھی۔ ڈاکٹروں نے اپنی پوری کوشش کی لیکن وہ جان نہیں بچا سکے۔
آگرہ میں اب کورونا مہلک ہو گیا ہے۔ پہلے ہی ریاست میں کورونا مثبت کے معاملے میں آگرہ پہلے نمبر پر ہے۔ یہاں پر 65 کورونا متاثر ہیں۔ اس پر بوڑھی عورت کی موت کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت نے بڑی غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔