اترپردیش کے ضلع آگرہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں برابر اضافہ ہورہا ہے۔ بتادیں کہ کورونا فائٹر ونیتا یادو بیوی روی یادو، جو کانپور کے بلہور پولیس اسٹیشن میں تعینات تھی۔ ونیتا کانپور سے زچگی کی چھٹی لینے آگرہ آئی تھی۔ 2 مئی کو ونیتا نے ڈسٹرکٹ ویمن اسپتال میں ایک بچی کو جنم دیا۔ ونیتا کی ڈلیوری کے بعد نمونہ لیا گیا تھا۔ رپورٹ میں کورونا کی تصدیق ہوگئی۔ ونیتا کا 6 مئی کو انتقال ہوگیا۔ اب ونیتا کے نوزائیدہ بچے اور دادی کی رپورٹ منفی آئی ہیں، لیکن شوہر، بہنوئی، بہنوئی، والد اور بھائی سمیت 10 خاندانی مثبت آئے ہیں۔
جھانسی کے رہائشی مجرم قیدی وریندر (60) کو ہائی بلڈ پریشر اور سینٹرل جیل سے بین اسٹاک کی وجہ سے 3 مئی 2020 کو ایس این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں اس کی کورونا مثبت رپورٹ 6 مئی کو آئی تھی۔
اس سے جیل انتظامیہ میں ہلچل پیدا ہوئی ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل بی کے سنگھ نے بتایا کہ اس سے قبل جیل انتظامیہ نے متوفی کے ساتھ رابطے میں آنے والے 14 سپاہی اہلکار اور 12 زیر حراست افراد کا کورونا ٹیسٹ کرایا تھا۔ جس کی رپورٹ منفی آئی۔ مگر اتوار کے روز جیل انتظامیہ نے پھر 12 قیدیوں کے کورونا ٹیسٹ کے نمونے دیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اسیر کے کنبہ کو جھانسی میں کوارنٹائن کردیا گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ پربھو نارائن سنگھ نے بتایا کہ اتوار کی رات تک ضلع میں 13 نئے کورونا متاثر ہوئے ہیں۔ ضلع میں اب کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 756 ہوگئی ہے۔ ضلع میں متاثرہ افراد کی ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 25 ہوگئی ہے۔
کورونا نے آگرہ میں تباہی مچا رہی ہے۔ شہر میں ہر روز کورونا انفیکشن تیز رفتار سے پھیل رہا ہے۔ آگرہ یوپی میں سب سے زیادہ 756 کورونا سے متاثر ہونے کے ساتھ کورونا دارالحکومت بن گیا ہے۔ سی ایم یوگی آگرہ کی صورتحال کے بارے میں سنجیدہ ہیں، لیکن حکام کورونا انفیکشن کو روکنے کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی تیار نہیں کرسکا ہے۔