ETV Bharat / business

WPI inflation تھوک مہنگائی انتیس ماہ کی کم ترین سطح پر، خوردونوش کی مہنگائی بدستور بلندی پر

author img

By

Published : Apr 17, 2023, 3:14 PM IST

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2023 میں تھوک مہنگائی میں بڑی کمی درج کی گئی ہے۔ یہ 29 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ واضح رہے کہ عوام کو ہول سیل مہنگائی سے ریلیف ملا ہے، لیکن اشیائے خوردونوش کی مہنگائی بدستور بلندی پر ہے۔ WPI inflation

WPI inflation at 29-month low; eases to 1.34% in March
تھوک مہنگائی میں کمی، خوردہ افراط زر بدستور بلندی پر

نئی دہلی: آخر کار مہنگائی کی شرح میں قدرے نرمی آئی ہے۔ ہول سیل پرائس انڈیکس (WPI) پر مبنی افراط زر کی شرح 29 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ مارچ 2023 میں یہ گھٹ کر 1.34 فیصد پر آ گیا ہے۔ یہ جانکاری پیر کے روز جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار سے حاصل ہوئی ہے۔ ڈبلیو پی آئی افراط زر میں کمی بنیادی طور پر تیار شدہ اشیاء اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہے۔ تاہم اس دوران اشیائے خوردونوش کی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

مارچ 2023 لگاتار 10ویں مہینہ رہا ہے جب تھوک مہنگائی کی شرح میں کمی درج کی گئی ہے۔ ڈبلیو پی آئی پر مبنی افراط زر فروری 2023 میں 3.85 فیصد اور مارچ 2022 میں یہ 14.63 فیصد تھی۔ دریں اثنا غذائی اشیاء کی افراط زر فروری میں 3.81 فیصد سے بڑھ کر مارچ میں 5.48 فیصد ہوگئی۔

وزارت تجارت و صنعت نے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا کہ مارچ 2023 میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی بڑی وجہ بعض اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہے۔ ان اشیا میں بنیادی دھاتیں، بعض غذائی اشیاء، ٹیکسٹائل، غیر غذائی اشیاء، معدنیات، ربڑ اور پلاسٹک کی مصنوعات، خام پٹرولیم اور قدرتی گیس، کاغذ اور کاغذی مصنوعات شامل ہیں۔ اس عرصے کے دوران گندم اور دالیں بالترتیب 9.16 فیصد اور 3.03 فیصد سستی ہوئیں۔ اس دوران سبزیاں 2.22 فیصد سستی ہوئیں۔ مارچ 2023 میں تیل لہن کی افراط زر کی شرح میں 15.05 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ایندھن اور بجلی کے شعبے میں افراط زر فروری میں 14.82 فیصد سے کم ہو کر مارچ 2023 میں 8.96 فیصد پر آ گیا۔ تیار شدہ مصنوعات 0.77 فیصد سستی ہوئیں جن کی افراط زر کی شرح گزشتہ ماہ 1.94 فیصد تھی۔ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ افراط زر کی شرح بھی مارچ میں کم ہوئی۔ اس ماہ یہ 15 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ یہ 5.66 فیصد رہی ہے۔ یعنی اس سے ایک ماہ قبل فروری میں یہ 6.44 فیصد تھی۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: آخر کار مہنگائی کی شرح میں قدرے نرمی آئی ہے۔ ہول سیل پرائس انڈیکس (WPI) پر مبنی افراط زر کی شرح 29 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ مارچ 2023 میں یہ گھٹ کر 1.34 فیصد پر آ گیا ہے۔ یہ جانکاری پیر کے روز جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار سے حاصل ہوئی ہے۔ ڈبلیو پی آئی افراط زر میں کمی بنیادی طور پر تیار شدہ اشیاء اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہے۔ تاہم اس دوران اشیائے خوردونوش کی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

مارچ 2023 لگاتار 10ویں مہینہ رہا ہے جب تھوک مہنگائی کی شرح میں کمی درج کی گئی ہے۔ ڈبلیو پی آئی پر مبنی افراط زر فروری 2023 میں 3.85 فیصد اور مارچ 2022 میں یہ 14.63 فیصد تھی۔ دریں اثنا غذائی اشیاء کی افراط زر فروری میں 3.81 فیصد سے بڑھ کر مارچ میں 5.48 فیصد ہوگئی۔

وزارت تجارت و صنعت نے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا کہ مارچ 2023 میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی بڑی وجہ بعض اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہے۔ ان اشیا میں بنیادی دھاتیں، بعض غذائی اشیاء، ٹیکسٹائل، غیر غذائی اشیاء، معدنیات، ربڑ اور پلاسٹک کی مصنوعات، خام پٹرولیم اور قدرتی گیس، کاغذ اور کاغذی مصنوعات شامل ہیں۔ اس عرصے کے دوران گندم اور دالیں بالترتیب 9.16 فیصد اور 3.03 فیصد سستی ہوئیں۔ اس دوران سبزیاں 2.22 فیصد سستی ہوئیں۔ مارچ 2023 میں تیل لہن کی افراط زر کی شرح میں 15.05 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ایندھن اور بجلی کے شعبے میں افراط زر فروری میں 14.82 فیصد سے کم ہو کر مارچ 2023 میں 8.96 فیصد پر آ گیا۔ تیار شدہ مصنوعات 0.77 فیصد سستی ہوئیں جن کی افراط زر کی شرح گزشتہ ماہ 1.94 فیصد تھی۔ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ افراط زر کی شرح بھی مارچ میں کم ہوئی۔ اس ماہ یہ 15 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ یہ 5.66 فیصد رہی ہے۔ یعنی اس سے ایک ماہ قبل فروری میں یہ 6.44 فیصد تھی۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.