استنبول: ترکیہ میں جون کے مہینے کے دوران سالانہ افراط زر Turkish inflationکی شرح 78.62 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو سنہ 1998 کے بعد مہنگائی کی بلند ترین شرح ہے۔ یہ بات پیر کو جاری سرکاری اعداد و شمار میں کہی گئی ہے Turkish Inflation Hits two-decade High۔ ترکی کے ادارہ شماریات Turkestat نے ماہانہ اعداد و شمار جاری کیے، جن سے معلوم ہوا کہ یہاں معاش کا بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ کنزیمر پرائس ماہانہ بنیادوں پر 4.95 فیصد تک بڑھ گئیں۔
اگرچہ بہت سے ممالک میں کنزیمر پرائس بڑھ رہی ہیں لیکن ناقدین نے ترکیہ کے مسائل کے لیے صدر رجب طیب اردگان کی اقتصادی پالیسیوں کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ترکی کے مرکزی بینک نے ستمبر سے اب تک شرح سود میں پانچ فیصد کمی کی ہے۔ ترک کرنسی کی قدر میں بھی گزشتہ برس ڈالر کے مقابلے میں 44 فیصد کمی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: