ETV Bharat / business

Tamil Nadu Petrol Diesel Crisis: تمل ناڈو میں پٹرول پمپ خالی، لاریوں کی خدمات متاثر

author img

By

Published : Jun 17, 2022, 11:06 PM IST

ذرائع نے IANS کو بتایا کہ HPCL اور BPCL کے ڈپو ایک دن میں 100 سے زیادہ ٹینکرز نہیں بھر رہے ہیں۔ Tamil Nadu Petrol Diesel Crisis

tamil nadu petrol diesel crisis lorries services affected
تمل ناڈو میں پٹرول پمپ خالی، لاریوں کی خدمات متاثر

چنئی: تمل ناڈو کے کئی اضلاع میں خالی پٹرول پمپوں کی وجہ سے لاریوں کی خدمات متاثر ہوئی ہے amil Nadu Petrol Diesel Crisis۔ چنئی، سلیم، ٹین کاسی اور ٹینی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ تمل ناڈو لاری اونرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے نیوز ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ بی پی سی ایل اور ایچ پی سی ایل جیسے سرکاری پٹرول پمپوں نے ٹینکروں کو بھرنے پر پابندیاں لگی ہے۔ لاری مالکان کو نجی پٹرول پمپوں پر انحصار کرنے پر مجبور کر دیا ہے Petrol Diesel Crisis Lorries Services Affected۔ اس کی وجہ سے چنئی سے سلیم جانے کے لیے دو ہزار روپے اضافی لیے جاتے ہیں۔

ایسوسی ایشن اس وجہ سے ریاست میں سروس بند کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع نے IANS کو بتایا کہ HPCL اور BPCL کے ڈپو ایک دن میں 100 سے زیادہ ٹینکرز نہیں بھر رہے ہیں۔ پرائیویٹ پیٹرول پمپ مالکان کا کہنا ہے کہ آئل کمپنیاں بڑے ڈیلرز اور کمپنیوں کے اعلیٰ افسران کے پیٹرول پمپوں کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔

غور طلب ہے کہ مئی میں ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بڑے خسارے کی بات کر رہی ہیں۔ اس کے بعد ان کمپنیوں نے ایندھن کی راشننگ شروع کردی ہے۔ بی پی سی ایل اور ایچ پی سی اے کے پیش نظر ریلائنس اور نیارا نے بھی پٹرول پمپس کی سپلائی میں راشننگ شروع کر دیا ہے۔ تاہم شیل کمپنی معمول سے زیادہ قیمت پر تجارت کر رہی ہے۔

تمل ناڈو پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور 18 ریاستوں کے ایسوسی ایشن نے پہلے ہی اس سلسلے میں مرکزی وزارت پٹرولیم سے شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے سپلائی میں کمی اور ادائیگی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے بارے میں بات کی ہے۔

مزید پڑھیں:

چنئی: تمل ناڈو کے کئی اضلاع میں خالی پٹرول پمپوں کی وجہ سے لاریوں کی خدمات متاثر ہوئی ہے amil Nadu Petrol Diesel Crisis۔ چنئی، سلیم، ٹین کاسی اور ٹینی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ تمل ناڈو لاری اونرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے نیوز ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ بی پی سی ایل اور ایچ پی سی ایل جیسے سرکاری پٹرول پمپوں نے ٹینکروں کو بھرنے پر پابندیاں لگی ہے۔ لاری مالکان کو نجی پٹرول پمپوں پر انحصار کرنے پر مجبور کر دیا ہے Petrol Diesel Crisis Lorries Services Affected۔ اس کی وجہ سے چنئی سے سلیم جانے کے لیے دو ہزار روپے اضافی لیے جاتے ہیں۔

ایسوسی ایشن اس وجہ سے ریاست میں سروس بند کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع نے IANS کو بتایا کہ HPCL اور BPCL کے ڈپو ایک دن میں 100 سے زیادہ ٹینکرز نہیں بھر رہے ہیں۔ پرائیویٹ پیٹرول پمپ مالکان کا کہنا ہے کہ آئل کمپنیاں بڑے ڈیلرز اور کمپنیوں کے اعلیٰ افسران کے پیٹرول پمپوں کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔

غور طلب ہے کہ مئی میں ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بڑے خسارے کی بات کر رہی ہیں۔ اس کے بعد ان کمپنیوں نے ایندھن کی راشننگ شروع کردی ہے۔ بی پی سی ایل اور ایچ پی سی اے کے پیش نظر ریلائنس اور نیارا نے بھی پٹرول پمپس کی سپلائی میں راشننگ شروع کر دیا ہے۔ تاہم شیل کمپنی معمول سے زیادہ قیمت پر تجارت کر رہی ہے۔

تمل ناڈو پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اور 18 ریاستوں کے ایسوسی ایشن نے پہلے ہی اس سلسلے میں مرکزی وزارت پٹرولیم سے شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے سپلائی میں کمی اور ادائیگی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے بارے میں بات کی ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.