نئی دہلی: اسٹیل کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے منگل کے روز کہاکہ بھارت میں اسٹیل کا پروڈکشن سنہ 2030 تک 300 ملین ٹن تک ہوجائے گا اور ملک ایک بڑے درآمد کار سے بڑا برآمد کا بننے کی جانب گامزن ہے۔ فکی کی جانب سے بھارتی معدنی اور دھاتی صنعت کے ’ٹرانزیشن 2030 اینڈ ویژن 2047‘ کے عنوان پر منعقد ایک پروگرام میں انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف ایک برآمد کرنے والا ملک ہے بلکہ یہ ایک بڑا صارف ملک بھی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک کی فی کس اسٹیل کی کھپت میں اضافہ ہوگا اور 2047 تک موجودہ عالمی اوسط 225 کلوگرام تک پہنچ جائے گی۔ Steel Production Capacity May Double by 2030
انہوں نے کہاکہ' اگر آپ موجودہ عالمی فی کس اسٹیل کی کھپت 225 کلوگرام کے مقابلے میں 2013-14 کے لیے ملک میں 57.8 کلو گرام کے اعداد و شمار کو دیکھیں تو محض آٹھ برسوں میں ہماری کھپت 50 فیصد اضافے کے ساتھ78 کلوگرام تک بڑھ جائے گی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی کس کھپت تین گنا ہو جائے گی اور سنہ 2047 تک عالمی اوسط 225 کلوگرام تک پہنچ جائے گی۔ سندھیا نے کہا کہ اب پیداواری صلاحیت 10 کروڑ 20 لاکھ ٹن سے بڑھ کر 15 کروڑ 40 لاکھ ٹن ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم 12 کروڑ 10 لاکھ ٹن اسٹیل کا پروڈکشن کر رہے ہیں، جبکہ 2013-14 میں یہ محض 80 ملین ٹن تھا۔ بھارتی اسٹیل کی صنعت نہ صرف چاروں معیارات پر مضبوطی سے ترقی کر رہی ہے، بلکہ ہم دنیا میں اسٹیل کا چوتھا سب سے بڑا پروڈیوسر بننے سے دوسرے سب سے بڑے ملک کی جانب گامزن ہیں۔ اسٹیل کے مرکزی وزیر نے کہاکہ مجھے پورا یقین ہے کہ اسٹیل پروڈکشن کے شعبے میں پہلے مقام پر کھڑا شخص ہم سے بہت آگے ہے، لیکن ایک دن ایسا آئے گا، جب بھارت دنیا کا سب سے بڑا اسٹیل پروڈکشن کرنے والا ملک بن جائے گا۔'
مزید پڑھیں:
- اسٹیل کی صنعت میں پلاسٹک کچرے کے استعمال سے کوئلے کی بچت
- بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پیدا کرنے والا اور کھپت والا ملک بنا
یو این آئی