کولمبو: سنہ 1948 میں ملک کی آزادی کے بعد بدترین معاشی بحران کے درمیان اگست میں سری لنکا میں افراط زر کی شرح بڑھ کر 70.2 فیصد ہوگئی ہے۔ یہ معلومات سرکاری اعداد و شمار سے ملی ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں اسی عرصے کے مقابلے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 84.6 فیصد اضافہ ہوا، جس سے افراط زر میں اتنا اضافہ ہوا ہے۔ Sri Lanka Inflation Rate Surges to 70.2 pc in August
اگست میں سری لنکا کے مرکزی بینک نے کہا کہ اسے افراط زر میں کمی کی توقع ہے، کیونکہ ملک کی معیشت تقریباً 70 فیصد کی چوٹی کو چھونے کے بعد دھیمی ہوگئی تھی۔
رواں ماہ کے شروعات میں جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بحران زدہ جزیرے کی معیشت اگست کے آخر تک تین مہینوں میں 8.4 فیصد سکڑ گئی۔ تقریباً 22 ملین آبادی والا ملک کو ایک بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔ بحران نے خوراک، ادویات اور ایندھن جیسی بنیادی ضروریات کی قلت پیدا کر دی ہے۔
رواں ماہ کے شروعات میں سری لنکا نے 2.9 بلین ڈالر کے قرض کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ تاہم یہ معاہدہ ملک میں نجی لین دین سے رقم وصول کرنے پر بھی منحصر ہے۔
سری لنکا کے سرکاری حکام جمعے کو قرض دہندگان سے ملاقات کرنے والے ہیں تاکہ ملک کے معاشی مسائل کی حد تک اور اس کے قرضوں کی تنظیم نو کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: