ممبئی: یورپی سینٹرل بینک (ای سی بی) کی شرح سود میں اضافہ پر رہنما خطوط اور امریکہ میں مہنگائی کے جاری ہونے والے اعداد و شمار سے عالمی اقتتصادی ترقی کی رفتار کے سلسلے میں گھبرائے سرمایہ کاروں کی چوطرفہ فروخت سے سینسیکس اور نفٹی میں آج کہرام مچ گیا۔ Stock Market Ends Lower
ای سی بی نے جمعرات کو کہا کہ وہ اگلے ماہ سنہ 2011 کے بعد پہلی بار شرح سود میں اضافہ کرے گا۔ جمعہ کو جاری ہونے والے امریکی اعداد و شمار میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ اگر خوردہ افراط زر میں اضافے کی رفتار برقرار رہی تو فیڈرل ریزرو اگلے ہفتے شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں عالمی معیشت کی ترقی کی رفتار سے پریشان سرمایہ کاروں کی فروخت سے غیر ملکی اسٹاک مارکیٹ دو ہفتے کی کم ترین سطح پر آگئی۔
اس دوران برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 1.25، جرمنی کا ڈی اے ایکس 1.46، جاپان کا نکی 1.49 اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.29 فیصد گر گیا۔ دوسری جانب چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں 1.42 فیصد اضافہ ہوا۔
گرتی ہوئی بین الاقوامی منڈیوں کے دباؤ کے تحت مقامی سطح پر شیئر بازار میں زبردست فروخت ہوئی جس کی وجہ سے بی ایس ای کا تیس حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 1016.84 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے 55 ہزار پوائنٹس کی کمی سے 54 ہزار 303.44 پوائنٹس اور نیشنل سٹاک ایکسچینج این ایس ای نفٹی 276.30۔ پوائنٹ ڈوب کر 16,201.80 پر آگیا Sensex ends 1,017 pts lower and Nifty50 gives up 16,202۔ بی ایس ای مڈ کیپ بھی 0.64 فیصد گر کر 22,490.32 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.70 فیصد گر کر 25,857.42 پوائنٹس پر آگیا۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای پر 3429 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 2010 میں فروخت ہوئے جبکہ 1298 خریدے گئے جبکہ 121 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای پر 37 کمپنیاں گرگئیں جبکہ باقی 13 میں تیزی رہی۔
بی ایس ای میں 19 گروپوں میں کمی آئی سوائے ٹیلی کام گروپ کے جس میں 0.12 فیصد اضافہ درج کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران انرجی 2.01، فنانس 2.02، آئی ٹی 2.09، یوٹیلٹیز 1.40، بینکنگ 1.81، میٹلز 1.50، پاور 1.30، ریئلٹی 1.27، ٹیک 1.87 اور آئل اینڈ گیس گروپ 2.09 فیصد گرے۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی