امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے بلند افراط زر کو روکنے کے لیے اگلے ماہ سے شرح سود میں اضافے کے امکان پر دنیا کی بڑی کرنسیوں کے مقابلے ڈالر کی قیمت میں اضافے کے دباؤ کے تحت دنیا کی اہم کرنسیوں کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی درج کی گئی اور روپے 55 پیسے گر کر 75.84 روپے فی ڈالر پر آگیا۔
گزشتہ کاروباری دن روپے 24 پیسے اضافے کے ساتھ 75.29 فی ڈالر پر تھا۔ پیر کے روز 21 پیسے بڑھ کر 75.53 روپے فی ڈالر پر پہنچ گیا تھا۔ اس طرح گزشتہ دو مسلسل کاروباری دنوں میں روپے کی قدر میں 45 پیسے کا اضافہ ہوا تھا۔
ابتدائی تجارت میں روپے 21 پیسے کی کمی سے 75.50 روپے فی ڈالر پر کھلا اور خرید کے دباؤ میں 75.84 روپے فی ڈالر کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ تاہم فروخت کے باعث یہ بھی 75.48 روپے فی ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ آخر میں یہ پچھلے سیشن میں 75.29 روپے فی ڈالر کے مقابلے میں 55 پیسے گر کر 75.84 روپے فی ڈالر پر آگیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کے گورنر لائل برینارڈ کے اس بیان پر ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا کہ وہ اس سال کے آخر میں امریکی مانیٹری پالیسی کو "زیادہ غیر جانبدار پوزیشن" کی طرف لے جانے کے لیے شرح سود میں اضافہ کرنے کی امید ہے۔ اس کے علاوہ ملکی اسٹاک مارکیٹ کے گرتے ہوئے رجحان نے بھی روپے پر دباؤ ڈالا ہے۔
مزید پڑھیں:
- مالی اہداف کو کیسے طے کریں اور ان میں کیسے کامیابی حاصل کریں
- Invest in Silver ETFs: کیا سلور ای ٹی ایف ایس میں سرمایہ کاری اچھا آپشن ہے؟
- Digital Gold Investment: کیا ڈیجیٹل گولڈ سرمایہ کاری ایک اچھا آپشن ہے؟ جانئیے ماہر کیا کہتے ہیں
- Better Investment Options in Stock Market: 'قرض لے کر اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنا درست نہیں'
یو این آئی