ETV Bharat / business

Retail Inflation خوردہ افراط زر میں کمی کے باجود مہنگائی آر بی آئی کے ہدف سے زائد

author img

By

Published : Nov 15, 2022, 1:09 PM IST

اکتوبر کے مہینے میں خوردہ مہنگائی کی شرح میں کمی کی بڑی وجہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی ہے۔ Retail inflation falls to 6.77 pc in October

Retail inflation falls to 6 points 77 pc in October: Govt data
خوردہ افراط زر میں کمی کے باجود مہنگائی آر بی آئی کے ہدف سے زائد

نئی دہلی: مہنگائی کے محاذ پر راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ ماہ خوردہ مہنگائی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ افراط زر اکتوبر 2022 میں گھٹ کر 6.77 فیصد پر آ گیا ہے، جب کہ ستمبر 2022 میں یہ 7.41 فیصد کی بلندی پر تھا۔ تاہم اس کے مقابلے میں اکتوبر 2021 میں خوردہ افراط زر کی شرح صرف 4.48 فیصد تھی۔ Retail inflation falls to 6.77 pc in October

اکتوبر کے مہینے میں خوردہ مہنگائی کی شرح میں کمی کی بڑی وجہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی ہے۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں فوڈ باسکٹ میں شامل اشیاء کی قیمتوں میں 7.01 فیصد سے اضافہ ہوا، جب کہ ستمبر میں ان کی افراط زر کی شرح 8.6 فیصد تھی۔

تاہم اکتوبر میں خوردہ افراط زر میں کمی کے باوجود یہ اب بھی ریزرو بینک کی زیادہ سے زیادہ 6 فیصد کی حد سے اوپر ہے، اور یہ مسلسل 10واں مہینہ ہے۔ اس کے باوجود ستمبر کے مقابلے میں اس کی کمی کو ایک اچھی علامت قرار دیا جا سکتا ہے۔ خوردہ افراط زر میں کمی اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اپنی مانیٹری پالیسی بناتے وقت اس کو مدنظر رکھتا ہے۔ مرکزی حکومت نے RBI کو خوردہ افراط زر کی شرح 2 سے 6 فیصد کے درمیان رکھنے کا ہدف دیا ہے۔ مسلسل تین سہ ماہیوں تک اس ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد ریزرو بینک نے حال ہی میں حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی ہے، جس میں اس ناکامی کی وجوہات اور مہنگائی کو جلد از جلد قابو میں لانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے۔

اکتوبر کے لیے ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کے اعداد و شمار بھی پیر کے روز سامنے آئے ہیں، جس کے مطابق گزشتہ ماہ تھوک مہنگائی کی شرح 8.39 فیصد پر آ گئی ہے، جو 19 ماہ کی کم ترین سطح ہے۔ ہول سیل مہنگائی میں کمی کی وجہ خوراک، ایندھن اور تیار شدہ اشیاء کی قیمتوں میں اعتدال کو قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: مہنگائی کے محاذ پر راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ ماہ خوردہ مہنگائی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ افراط زر اکتوبر 2022 میں گھٹ کر 6.77 فیصد پر آ گیا ہے، جب کہ ستمبر 2022 میں یہ 7.41 فیصد کی بلندی پر تھا۔ تاہم اس کے مقابلے میں اکتوبر 2021 میں خوردہ افراط زر کی شرح صرف 4.48 فیصد تھی۔ Retail inflation falls to 6.77 pc in October

اکتوبر کے مہینے میں خوردہ مہنگائی کی شرح میں کمی کی بڑی وجہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی ہے۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں فوڈ باسکٹ میں شامل اشیاء کی قیمتوں میں 7.01 فیصد سے اضافہ ہوا، جب کہ ستمبر میں ان کی افراط زر کی شرح 8.6 فیصد تھی۔

تاہم اکتوبر میں خوردہ افراط زر میں کمی کے باوجود یہ اب بھی ریزرو بینک کی زیادہ سے زیادہ 6 فیصد کی حد سے اوپر ہے، اور یہ مسلسل 10واں مہینہ ہے۔ اس کے باوجود ستمبر کے مقابلے میں اس کی کمی کو ایک اچھی علامت قرار دیا جا سکتا ہے۔ خوردہ افراط زر میں کمی اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اپنی مانیٹری پالیسی بناتے وقت اس کو مدنظر رکھتا ہے۔ مرکزی حکومت نے RBI کو خوردہ افراط زر کی شرح 2 سے 6 فیصد کے درمیان رکھنے کا ہدف دیا ہے۔ مسلسل تین سہ ماہیوں تک اس ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد ریزرو بینک نے حال ہی میں حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی ہے، جس میں اس ناکامی کی وجوہات اور مہنگائی کو جلد از جلد قابو میں لانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے۔

اکتوبر کے لیے ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کے اعداد و شمار بھی پیر کے روز سامنے آئے ہیں، جس کے مطابق گزشتہ ماہ تھوک مہنگائی کی شرح 8.39 فیصد پر آ گئی ہے، جو 19 ماہ کی کم ترین سطح ہے۔ ہول سیل مہنگائی میں کمی کی وجہ خوراک، ایندھن اور تیار شدہ اشیاء کی قیمتوں میں اعتدال کو قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.